لکھنؤ: اترپردیش کے محکمہ اقلیتی بہبود، مسلم اوقاف اور حج کے کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ نے جائزہ میٹنگ میں وقف املاک کی نگرانی اور حفاظت نیز محکمہ میں خالی عہدوں کو بھرے جانے کے سلسلہ میں ضروری ہدایات دی۔Minority Affairs Minister Directed To Fulfill Development Scheme انہوں نے کہا کہ وقف کے سبھی انتظامات کو مزید بہتر بنانے کےلئے ہر سطح پر ضروری کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔ اس پر سے ناجائز قبضے کو بھی ہٹایا جائے گا۔
ریاست کے مدارس میں درجہ اول سے آٹھویں تک پڑھنے والے طالب علموں کو وظیفہ نہ دئے جانے کے ضمن میں وزیر اقلیتی بہبود نے کہاکہ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کے ذریعہ کیا گیا ہے ، جو اترپردیش سمیت ملک کی تمام ریاستوں میں نافذ ہوگا۔ یہ فیصلہ صرف مدارس کےلئے نہیں بلکہ تمام تر تعلیمی اداروں کےلئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Minority Students Scholarships Removed حکومت کا سکالرشپ ختم کرنے کا فیصلہ اقلیتوں کے خلاف ہے، ذکی نور عظیم ندوی
انہوں نے کہاکہ مفت اور لازمی تعلیمی ایکٹ-2008کے تحت تمام قسم کے تعلیمی اداروں میں سبھی کے کام مفت تعلیم کا بندوبست کیا گیا ہے۔ وظائف کا مقصد طلبہ کو کتابیں، اسٹیشنری وغیرہ اشیاءکی خریداری میں مدد فراہم کرانا تھا۔ چونکہ مفت اور لازمی تعلیمی ایکٹ-2009کے تحت طلبہ سے کسی قسم کی کوئی فیس نہیں لی جاتی ہے، درجہ-ایک سے آٹھ تک کے وظیفہ کی اہمیت اب نہیں رہ گئی ہے۔ اس کے مد نظر ہی وزارت اقلیتی امور حکومت ہند نے قبل از دہم درجات میں صرف درجہ-9 اور 10 کے طلبہ کو ہی وظیفہ دئے جانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی نوٹس نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر اپ-لوڈ ہے۔Minority Affairs Minister Directed To Fulfill Development Scheme