ETV Bharat / state

'معمولی اثرات والے افراد کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں'

author img

By

Published : May 5, 2021, 9:35 PM IST

ڈاکٹر وی بی ڈھاکا نے کہا کہ 'صرف ڈاکٹر کی دی گئی دوا ہی لیں۔ اپنا علاج خود سے نہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ لہسن اور اجوائن جیسی گھریلو چیزوں سے آکسیجن کی سطح میں کوئی بہتری نہیں آسکتی ہے۔'

معمولی اثرات والے افراد کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیںمعمولی اثرات والے افراد کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیںv
معمولی اثرات والے افراد کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں

کورونا کے ہلکے اور معمولی اثرات والے افراد کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے برعکس اگر اس بیماری کی شدید علامات دیکھنے کو مل رہی ہیں اور پہلے سے کوئی سنگین بیماری ہے تو پھر اسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کیا جانا چاہئے، تاخیر پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔ نوئیڈا کے سابق چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور یونائیٹیڈ ڈسٹرکٹ اسپتال کے ریٹائرڈ چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر وی بی ڈھاکا نے ان باتوں کا اظہار خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے معاملات میں مریض کو خود اپنی مانیٹرنگ کرنی پڑتی ہے، کچھ خاص پیرامیٹرز کی بنا پر وہ اپنی صورت حال سے آگاہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورتحال میں اگر سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے یا آکسیجن کی سطح میں مسلسل کمی آ رہی ہے تو ڈاکٹر کی نگرانی میں علاج بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن کی سطح (لیول) 94 سے نیچے جانے پر الرٹ ہو جانا چاہئے۔


ڈاکٹر ڈھاکا نے بتایا کہ گھر میں ہلکے اثرات والے کورونا سے کیسے نمٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ دوسرے مریض کو دیکھنے کے بعد لوگ خود ہی دوائیں لینا شروع کردیتے ہیں یہ غلط ہے۔ صرف ڈاکٹر کی دی گئی دوا ہی لیں۔ اپنا علاج خود سے نہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ لہسن، کپور اور اجوائن جیسی گھریلو چیزوں سے آکسیجن کی سطح میں کوئی بہتری نہیں آسکتی ہے۔

اگر جسم کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہو اور درد ہو تو ہر چار سے چھ گھنٹے میں پیراسیٹامول (500 ملی گرام) کھائیں۔

یاد رکھیں کہ 24 گھنٹوں میں پیراسیٹامول کی چار خوراک سے زیادہ نہ لیں۔ جسم کو پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔ پانی پیتے رہیں اور یہاں تک کہ اگر آپ کو کسی بھی چیز کا ذائقہ نہ بھی ملے تو بھی غذائیت سے بھرپور کھانا کھاتے رہیں۔

متناسب کھانا کھانے سے آپ کے جسم کو جلد صحت یاب ہونے میں مدد ملے گی۔ اگر بخار زیادہ ہے تو ایک تولیہ یا رومال اپنے سر پر پانی سے بھگو کر رکھیں (ٹیپیڈ اسپانجینگ)۔ یاد رکھیں کہ اس کے لئے ٹھنڈا پانی استعمال نہیں کرنا ہے۔


انہوں نے کہا کہ 85 فیصد مریض علاج اور احتیاط سے فوری صحت یاب ہو سکتے ہیں لہذا خوفزدہ نہ ہوں ، ہوشیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی کورونا کی علامات ظاہر ہوں ، جیسے سردی ، نزلہ ، جسم میں درد ، کھانسی ، جس میں سانس اور آکسیجن عام ہیں ، ڈاکٹر کے مشورے پر ایک ٹائم ٹیبل اپنائیں۔


پہلا دن:
دن میں دو بار بھاپ ڈالیں ، ہلکا ہلکا پانی پیتے رہیں ، پانی میں نمک ڈالیں اور دو بار گارگل کریں۔ بخار کے لئے پیراسیٹامول لیں اور معاونت کے لئے وٹامن سی ، زنک ، اینٹی بائیوٹک ایزیتھرومائسن لیں۔ کنبے سے دور رہیں ، بھرپور آرام اور صبر کریں۔


دوسرا دن:
پہلے دن کا معمول لاگو رکھیں ، کورونا ٹیسٹ آر ٹی پی سی آر کروائیں۔ ہر چھ گھنٹے میں آکسیجن کی نگرانی کریں ، بخار کی پیمائش کریں ، پھیپھڑوں کی ورزشیں کریں۔


تیسرا دن:
پہلے دن کا معمول لاگو رکھیں۔ ڈاکٹر کے مشورے سے سی آر پی ، ڈی ڈائمر ، سی بی سی ، آر بی سی جانچ کروائیں۔ پینٹاسیڈ ، آئورمیکٹن ، مانٹے میک دوائی لیں۔


چوتھا اور پانچواں دن:
اگر آپ کی صحت اچھی ہے اور آکسیجن کی سطح 94 سے اوپر ہے تو ، اس دوا کو جاری رکھیں۔


چھٹا دن :
آکسیجن کی سطح 95 سے اوپر ہے اور بخار نیچے آنے لگتا ہے ، لہذا اس کا مطلب ہے کہ آپ صحت مند ہو رہے ہیں۔ اگر بخار جاری رہتا ہے اور آکسیجن کی سطح 94 سے کم ہے تو پھر سینہ کا سی ٹی اسکین کریں۔


تحقیقات سے متعلق اہم معلومات
اگر پانچ دن تک کوئی علامت نہیں ہے تو پھر آر ٹی پی سی آر ، چیسٹ سی ٹی اسکین ، سی آر پی ، ڈی ڈائمر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آکسیجن کم ہے لیکن پریشانی نہیں ، تو ہائپوکسیا ہوسکتا ہے ، لہذا سنجیدہ ہوجائیں۔ اگر چھٹے دن سے پہلے آکسیجن کی سطح 95 سے اوپر ہو تو سی ٹی اسکین کی ضرورت نہیں ہے۔

کب بھرتی ہونا ہے
تیز بخار جو دوائی سے نہیں جاتا ، دل ، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ آکسیجن کی ضرورت بھی مستقل رہتی ہے تو پھر اسپتال میں داخل ہونا چاہئے۔ آکسیجن دینے کے بعد بھی اگر آکسیجن لیول 90 سے نیچے آرہی ہے تو بھی اسپتال میں داخل کرایا جانا چاہئے۔

کورونا کے ہلکے اور معمولی اثرات والے افراد کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے برعکس اگر اس بیماری کی شدید علامات دیکھنے کو مل رہی ہیں اور پہلے سے کوئی سنگین بیماری ہے تو پھر اسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کیا جانا چاہئے، تاخیر پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔ نوئیڈا کے سابق چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور یونائیٹیڈ ڈسٹرکٹ اسپتال کے ریٹائرڈ چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر وی بی ڈھاکا نے ان باتوں کا اظہار خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے معاملات میں مریض کو خود اپنی مانیٹرنگ کرنی پڑتی ہے، کچھ خاص پیرامیٹرز کی بنا پر وہ اپنی صورت حال سے آگاہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورتحال میں اگر سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے یا آکسیجن کی سطح میں مسلسل کمی آ رہی ہے تو ڈاکٹر کی نگرانی میں علاج بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن کی سطح (لیول) 94 سے نیچے جانے پر الرٹ ہو جانا چاہئے۔


ڈاکٹر ڈھاکا نے بتایا کہ گھر میں ہلکے اثرات والے کورونا سے کیسے نمٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ دوسرے مریض کو دیکھنے کے بعد لوگ خود ہی دوائیں لینا شروع کردیتے ہیں یہ غلط ہے۔ صرف ڈاکٹر کی دی گئی دوا ہی لیں۔ اپنا علاج خود سے نہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ لہسن، کپور اور اجوائن جیسی گھریلو چیزوں سے آکسیجن کی سطح میں کوئی بہتری نہیں آسکتی ہے۔

اگر جسم کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہو اور درد ہو تو ہر چار سے چھ گھنٹے میں پیراسیٹامول (500 ملی گرام) کھائیں۔

یاد رکھیں کہ 24 گھنٹوں میں پیراسیٹامول کی چار خوراک سے زیادہ نہ لیں۔ جسم کو پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔ پانی پیتے رہیں اور یہاں تک کہ اگر آپ کو کسی بھی چیز کا ذائقہ نہ بھی ملے تو بھی غذائیت سے بھرپور کھانا کھاتے رہیں۔

متناسب کھانا کھانے سے آپ کے جسم کو جلد صحت یاب ہونے میں مدد ملے گی۔ اگر بخار زیادہ ہے تو ایک تولیہ یا رومال اپنے سر پر پانی سے بھگو کر رکھیں (ٹیپیڈ اسپانجینگ)۔ یاد رکھیں کہ اس کے لئے ٹھنڈا پانی استعمال نہیں کرنا ہے۔


انہوں نے کہا کہ 85 فیصد مریض علاج اور احتیاط سے فوری صحت یاب ہو سکتے ہیں لہذا خوفزدہ نہ ہوں ، ہوشیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی کورونا کی علامات ظاہر ہوں ، جیسے سردی ، نزلہ ، جسم میں درد ، کھانسی ، جس میں سانس اور آکسیجن عام ہیں ، ڈاکٹر کے مشورے پر ایک ٹائم ٹیبل اپنائیں۔


پہلا دن:
دن میں دو بار بھاپ ڈالیں ، ہلکا ہلکا پانی پیتے رہیں ، پانی میں نمک ڈالیں اور دو بار گارگل کریں۔ بخار کے لئے پیراسیٹامول لیں اور معاونت کے لئے وٹامن سی ، زنک ، اینٹی بائیوٹک ایزیتھرومائسن لیں۔ کنبے سے دور رہیں ، بھرپور آرام اور صبر کریں۔


دوسرا دن:
پہلے دن کا معمول لاگو رکھیں ، کورونا ٹیسٹ آر ٹی پی سی آر کروائیں۔ ہر چھ گھنٹے میں آکسیجن کی نگرانی کریں ، بخار کی پیمائش کریں ، پھیپھڑوں کی ورزشیں کریں۔


تیسرا دن:
پہلے دن کا معمول لاگو رکھیں۔ ڈاکٹر کے مشورے سے سی آر پی ، ڈی ڈائمر ، سی بی سی ، آر بی سی جانچ کروائیں۔ پینٹاسیڈ ، آئورمیکٹن ، مانٹے میک دوائی لیں۔


چوتھا اور پانچواں دن:
اگر آپ کی صحت اچھی ہے اور آکسیجن کی سطح 94 سے اوپر ہے تو ، اس دوا کو جاری رکھیں۔


چھٹا دن :
آکسیجن کی سطح 95 سے اوپر ہے اور بخار نیچے آنے لگتا ہے ، لہذا اس کا مطلب ہے کہ آپ صحت مند ہو رہے ہیں۔ اگر بخار جاری رہتا ہے اور آکسیجن کی سطح 94 سے کم ہے تو پھر سینہ کا سی ٹی اسکین کریں۔


تحقیقات سے متعلق اہم معلومات
اگر پانچ دن تک کوئی علامت نہیں ہے تو پھر آر ٹی پی سی آر ، چیسٹ سی ٹی اسکین ، سی آر پی ، ڈی ڈائمر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آکسیجن کم ہے لیکن پریشانی نہیں ، تو ہائپوکسیا ہوسکتا ہے ، لہذا سنجیدہ ہوجائیں۔ اگر چھٹے دن سے پہلے آکسیجن کی سطح 95 سے اوپر ہو تو سی ٹی اسکین کی ضرورت نہیں ہے۔

کب بھرتی ہونا ہے
تیز بخار جو دوائی سے نہیں جاتا ، دل ، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ آکسیجن کی ضرورت بھی مستقل رہتی ہے تو پھر اسپتال میں داخل ہونا چاہئے۔ آکسیجن دینے کے بعد بھی اگر آکسیجن لیول 90 سے نیچے آرہی ہے تو بھی اسپتال میں داخل کرایا جانا چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.