ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں یکم اکتوبر سے کان کنی کا آغاز ہوگیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں اترپردیش حکومت کی ہدایت نامہ پر عمل پیرا ہوکر کان کنی پر ہونے والی کارروائی پر مسلسل نظر رکھے ہوئی ہیں۔ کان کنی کے تمام ٹھیکیداروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور ساتھ ہی 7 چیک پوسٹیں بھی بہت جلد بنائی جائیں گی۔
ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے کہا کہ ضلع میں ایک چیک پوسٹ کی قیمت 30 لاکھ روپے کے قریب ہوگی۔ اس کے ذریعے کنٹرول روم میں بیٹھ کر کسی بھی گاڑی کی نگرانی کی جا سکے گی۔
اس کے ساتھ ہی ایس ڈی ایم، انفورسمنٹ ٹیم آفیسرز، پٹواری، اسٹیشن چوکی انچارج اور سپاہی کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی طرح سے اپنے علاقوں میں غیر قانونی کان کنی نہیں ہونے دیں۔ اگر کسی کے علاقے میں غیر قانونی کان کنی کی شکایات موصول ہوتی ہیں تو ضلع انتظامیہ کی جانب سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائیں گی۔ نیز، ضلع انتظامیہ اوورلوڈ گاڑیوں پر بھی نظر رکھے گی۔ ضلع انتظامیہ کو بھی ریاستی حکومت کے محصولات کے ہدف کو بروقت پورا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اتر پردیش: چار لاکھ سے زائد افرادکورونا سے صحتیاب
ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے کہا کہ سہارنپور میں کسی بھی حالت میں غیر قانونی کان کنی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔