ملازمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ آٹھ ماہ سے بغیر اجرت کے وہ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ لیکن اب ان کا صبر ٹوٹ چکا ہے۔ اس معاملہ میں افسران نے مل ورکرس کو صرف دلاسہ دیا ہے۔ ملازمین نے فیکٹری انتظامیہ کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے۔
احتجاج کر رہے ملازمین نے مل انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
ملازمین کا الزام ہے کہ پرانے ملازمین کو نئے ورکرس کے مقابلے کافی کم تنخواہ دی جا رہی ہے، جو سراسر ناانصافی ہے۔ رٹائر ہو چکے ملازمین کی ایک کثیر تعداد اپنی پینشن اور گریجئٹی سے بھی محروم ہے۔
اتل کمار نامی ملازم نے کہا کہ سنہ 2014 اور 2015 کو جو ہم لوگوں نے اور ٹائم کیا تھا اس کا پیسہ ابھی باقی ہے۔
اس معاملہ میں فیکٹری کے جنرل منیجر اور متعلقہ حکام کچھ بھی کہنے سے بچتے رہے۔