اترپردیش کے جھانسی ریلوے اسٹیشن میں حیران کن واقعہ پیش آیا ہے۔ جہاں مہاجر مزدور کی لاش چار دن کے بعد شرمک اسپیشل ٹرین کے بیت الخلا میں ملی ہے۔
ذرائع کے مطابق ریاست کے بضلع ستی کے رہائشی موہن لال شرما کی لاش 27 مئی کو ریلوے کے عملے نے شناخت کی۔ جو مشرقی یوپی کے گورکھپور سے راؤنڈ ٹرپ کے بعد ٹرین کی معمول کی صفائی کا کام کر رہے تھے۔
- عملہ کے ذریعے اطلاع:
جھانسی-گورکھپور ٹرین 23 مئی کو روانہ ہوئی اور 24 مئی کو گورکھپور پہنچی۔ تب پروٹوکول کے مطابق اس کی ریک کو بحالی اور صفائی ستھرائی کے لئے 27 مئی کو جھانسی واپس بھیج دیا گیا۔
افراد خاندان کے مطابق شرما ممبئی کی ایک فیکٹری میں کام کرتے تھے۔
- دستاویزات اور نقدی برآمد:
جھانسی کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس کے آدھار کارڈ کے ساتھ 23 مئی کو گورکھپور جانے والی ٹرین کا ٹکٹ، کچھ دستاویزات اور نقدی برآمد ہوئی ہے۔
شمالی وسطی ریلوے کے ترجمان اجیت کمار سنگھ نے ایک خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ 'ریلوے کی بحالی اور صفائی کا پہلا موقع وہ تھا جب 27 مئی کو ریلوے جھانسی پہنچا، اسی دوران عملے نے لاش برآمد کی'۔
- 'طبی مدد کی کوئی درخواست نہیں ملی'
عہدیداروں نے بتایا کہ ٹرین کی نقل و حرکت کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور کسی بھی مقام پر ریلوے اتھارٹی کو ٹرین میں موجود کسی سے بھی طبی مدد کے لئے کوئی فون نہیں آیا۔
جی آر پی کے ذریعہ نعش پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا دی گئی ہے اور محکمہ صحت نے کووڈ ۔19 ٹیسٹ کے نمونے لئے ہیں۔
نعش ‘شامیک اسپیشل’ ٹرین نمبر ‘04186’ کے کوچ کے ٹوائلٹ میں ملی ہے۔