ریاست اترپردیش کے رامپور میں اسلامی اسکالر سید عبداللہ طارق نے اپنی تنظیم 'ورک' کے رضاکاروں کے ساتھ اولڈ ایج ہوم پہنچ کر لوگوں کے لئے آنکھوں کا کیمپ لگاکر اور مٹھائیاں تقسیم کرکے روشنی کے تہوار دیوالی کا پیغام دیا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے گھروں میں چراغاں کرنے سے بہتر ہے کہ مجبور اور بے سہارا افراد کی مدد کرکے ان کی زندگی کو روشن بنایا جائے۔
روشنیوں کے تہوار دیوالی پر جہاں پورے ملک میں لوگوں نے اپنے گھروں پر چراغاں کرکے گھروں اور بازاروں کو روشنیوں سے نہلا دیا وہیں ملک میں ایسے افراد بھی موجود ہیں جنہوں نے اپنے گھروں میں چراغاں کرنے سے بہتر اپنے دلوں میں دیے جلاکر دوسروں کی مدد کرکے ان کی زندگی کو روشنی فراہم کرنے کی کوشش کی۔
انہیں میں سے ایک نام رامپور کے سید عبداللہ طارق کا بھی ہے۔ معروف اسلامی اسکالر سید عبداللہ طارق نے اپنی ورک تنظیم کے رضاکاروں کو ساتھ لیکر رامپور کے مختلف مقامات پر جاکر لوگوں کے ساتھ دیوالی کی خوشیاں منائیں۔
سید عبداللہ طارق سب سے پہلے اولڈ ایج ہوم گئے جہاں آنکھوں کی جانچ کا کیمپ لگاکر کمزور بینائی والے افراد کو مفت دوائیں اور چشمے فراہم کیے گئے۔ اس موقع پر ورلڈ آرگنائزیشن آف رلیجنس اینڈ نالج کے ڈائریکٹر سید عبداللہ طارق نے کہا کہ دیوالی کے موقع پر ہم ایسے بے سہارا افراد کی زندگیوں میں روشنی کرنے کے مقصد سے آئے ہیں جو حالات کے ستائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ اپنے گھروں میں چراغاں کرکے دیے جلانے سے بہتر ہے کہ اپنے قلب کو روشنی فراہم کرکے ایسے افراد کی مدد کریں جو آپ کی توجہ کے زیادہ مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم آج اولڈ ایج ہوم پہنچ کر آنکھوں کے ڈاکٹرز کی مدد سے ان کی آنکھوں کو روشنی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر سید عبداللہ طارق اور ان کی تنظیم کے کارکنان بازاروں میں پہنچے اور برادران وطن کو امن و محبت سے متعلق دیوالی کارڈ پیش کیے۔ وہیں تنظیم کی خواتین رضاکار نانکار اور سیجنی گاؤں میں جاکر غریب خواتین سے ملیں اور ان کو مٹھائیاں وغیرہ تقسیم کیں۔