ETV Bharat / state

نرس نیہا خان کی حمایت میں علیگڑھ ڈی ایم کے نام میمورنڈم

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے مسلم اسکالرز، رہنما اور مختلف تنظیموں کی جانب سے نرس نیہا خان کی حمایت میں علیگڑھ ضلع مجسٹریٹ کے نام میمورنڈم دیا گیا۔

علیگڑھ ڈی ایم کے نام میمورنڈم
علیگڑھ ڈی ایم کے نام میمورنڈم
author img

By

Published : Jun 14, 2021, 7:26 PM IST

علیگڑھ تھانہ سول لائن علاقے جمال پور میں واقع اربن پرائمری ہیلتھ سینٹر میں کووڈ ویکسینیشن کے دوران ویکسین سے بھری سیرنج(انجکشن) کوڑے میں ملی تھیں۔

نرس نیہا خان کی حمایت

اس معاملے میں انتظامیہ کی جانچ کے بعد مرکز کی انچارج میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عارفین زہرہ اور نرس نیہا جان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ان دونوں پر عوامی املاک کو نقصان پہنچانے، وبائی ایکٹ کی خلاف ورزی، سازش اور غلط معلومات دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

نیہا خان(نرس) کا تعلق اترپردیش کے ضلع ایٹا سے ہے وہ کانپور سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد علی گڑھ میں اپنی خدمات انجام دے رہی تھیں۔

یکم جون کو نرس نیہا خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا تھا میڈیا اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف وائرل ویڈیو جھوٹے ہیں کیوں کہ وائرل ویڈیوز کے مطابق ان کو موقع پہ نہیں پکڑا گیا تھا تقریباً 4 گھنٹے بعد فون کرکے گھر سے بلا کر ویکسینیشن میں لاپرواہی کا معاملہ بتایا گیا تھا۔

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے بعد علی گڑھ کی مسلم تنظیمیں، اسکالرز اور لیڈران نے علی گڑھ ڈی ایم کے نام میمورنڈم دیا جس میں انہوں نے نیہا خان کا بیان درج کر کے دوبارہ جانچ کے بعد قصورواروں جلد سے جلد سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے میڈیا کے کچھ حلقے جنہوں نے نیہا خان کو نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے غلط ویڈیو کے ساتھ غلط خبر شائع کی تھیں ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ دینیات کے پروفیسر مفتی زاہد نے کہا کہ 'نیہا خان کے خلاف جھوٹا کیس بنا کر اسے معطل کیا گیا ہے جو آئین کے خلاف ہے یہ بدمعاشی اور غنڈا گردی ہے اس لیے جن لوگوں نے بھی نیہا خان کے خلاف جھوٹی خبریں چلائی ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور نیہا کو فوری طور پر نوکری پر بحال کیا جائے۔

مفتی زاہد نے مزید کہا کہ 'صرف نیہا خان کو نشانہ نہیں بنایا گیا پوری مسلم برادری کو بدنام کرنے اور ہندو مسلم کو آپس میں لڑانے جیسی مذموم کوشش کی گئی ہے۔ اس لیے خاطیوں کو فوری طور پر سزا دی جائے۔

اس کے علاوہ چودھری افراہیم نے بتایا انہوں نے ای ٹی وی بھارت پر نیہا خان کا تفصیلی انٹرویو دیکھا تھا جس سے پتا چلا نیہا خان بے قصور ہے اور اب مسلم تنظیموں نے مشورہ کر ڈی ایم کے نام میمورنڈم دیا ہے۔

میمورنڈم حاصل کرنے کے بعد سنجیو اوجھا، لینڈ کنزرویشن آفسر نے بتایا کہ مفتی صاحب اور دیگر لیڈران نے ایک میمورنڈم ڈی ایم کے نام دیا ہے۔ مسلم نرس نیہا خان کی حمایت میں ڈی ایم صاحب کو یہ میمورنڈم دے دیا جائے گا۔

علیگڑھ تھانہ سول لائن علاقے جمال پور میں واقع اربن پرائمری ہیلتھ سینٹر میں کووڈ ویکسینیشن کے دوران ویکسین سے بھری سیرنج(انجکشن) کوڑے میں ملی تھیں۔

نرس نیہا خان کی حمایت

اس معاملے میں انتظامیہ کی جانچ کے بعد مرکز کی انچارج میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عارفین زہرہ اور نرس نیہا جان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ان دونوں پر عوامی املاک کو نقصان پہنچانے، وبائی ایکٹ کی خلاف ورزی، سازش اور غلط معلومات دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

نیہا خان(نرس) کا تعلق اترپردیش کے ضلع ایٹا سے ہے وہ کانپور سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد علی گڑھ میں اپنی خدمات انجام دے رہی تھیں۔

یکم جون کو نرس نیہا خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا تھا میڈیا اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف وائرل ویڈیو جھوٹے ہیں کیوں کہ وائرل ویڈیوز کے مطابق ان کو موقع پہ نہیں پکڑا گیا تھا تقریباً 4 گھنٹے بعد فون کرکے گھر سے بلا کر ویکسینیشن میں لاپرواہی کا معاملہ بتایا گیا تھا۔

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے بعد علی گڑھ کی مسلم تنظیمیں، اسکالرز اور لیڈران نے علی گڑھ ڈی ایم کے نام میمورنڈم دیا جس میں انہوں نے نیہا خان کا بیان درج کر کے دوبارہ جانچ کے بعد قصورواروں جلد سے جلد سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے میڈیا کے کچھ حلقے جنہوں نے نیہا خان کو نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے غلط ویڈیو کے ساتھ غلط خبر شائع کی تھیں ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ دینیات کے پروفیسر مفتی زاہد نے کہا کہ 'نیہا خان کے خلاف جھوٹا کیس بنا کر اسے معطل کیا گیا ہے جو آئین کے خلاف ہے یہ بدمعاشی اور غنڈا گردی ہے اس لیے جن لوگوں نے بھی نیہا خان کے خلاف جھوٹی خبریں چلائی ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور نیہا کو فوری طور پر نوکری پر بحال کیا جائے۔

مفتی زاہد نے مزید کہا کہ 'صرف نیہا خان کو نشانہ نہیں بنایا گیا پوری مسلم برادری کو بدنام کرنے اور ہندو مسلم کو آپس میں لڑانے جیسی مذموم کوشش کی گئی ہے۔ اس لیے خاطیوں کو فوری طور پر سزا دی جائے۔

اس کے علاوہ چودھری افراہیم نے بتایا انہوں نے ای ٹی وی بھارت پر نیہا خان کا تفصیلی انٹرویو دیکھا تھا جس سے پتا چلا نیہا خان بے قصور ہے اور اب مسلم تنظیموں نے مشورہ کر ڈی ایم کے نام میمورنڈم دیا ہے۔

میمورنڈم حاصل کرنے کے بعد سنجیو اوجھا، لینڈ کنزرویشن آفسر نے بتایا کہ مفتی صاحب اور دیگر لیڈران نے ایک میمورنڈم ڈی ایم کے نام دیا ہے۔ مسلم نرس نیہا خان کی حمایت میں ڈی ایم صاحب کو یہ میمورنڈم دے دیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.