مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کئے گئے شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف پورے ملک میں احتجاج جاری ہے۔
اسی اثنا میں ایشیا کی معروف دینی درس گاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی مولانا ابوالقاسم نعمانی نے دارالعلوم دیوبند کے لیٹر پیڈ پر صدر جمہوریہ اور چیف جسٹس کے نام میمورنڈم لکھا ہے۔
میمورنڈم میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی مولانا ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ ' اس تحریر کے ذریعہ میں حال ہی میں منظور شدہ شہریت (ترمیمی) قانون 2019 (سی اے اے) کی طرف آپ کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں'۔
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی مولانا ابوالقاسم نعمانی نے لکھا ہے کہ ' آپ کو ( چیف جسٹس آف انڈیا کو) معلوم ہوگا کہ پورے ملک میں عوام اس قانون کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہی ہے، جس میں مختلف مقامات پر بے شمار لوگ زخمی ہوئے ہیں اور کئی لوگوں کی موت بھی واقع ہوئی ہے'۔
واضح رہے کہ آج چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے، جسٹس ایس عبدالنظیر اور جسٹس سنجیو کھنہ کی تین رکنی بینچ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اور تائید میں داخل کی گئی عرضیوں پر سماعت کریں گے۔
مزید پڑھیں: سی اے اے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت
آخر میں مولانا مفتی مولانا ابوالقاسم نعمانی نے میمورنڈم میں لکھا ہیں کہ ' ہم قابل احترام چیف جسٹس آف انڈیا سے پرزور اپیل کرتے ہیں ہے کہ اس غیر منصفانہ اور فرقہ وارانہ قانون کا از خود نوٹس لیں اور اس کو کالعدم قرار دیں۔