کانگریس کارکنان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کے لیے بھیجی گئیں بسوں کو چلانے کی اجازت دی جائے وہیں کچھ کارکنان نے بارہ بنکی میں فیس بک صارف کے ذریعے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر نا زیبا تبصرے کو لے کر کوتوالی میں شکایت درج کروائی ہے۔
واضح رہے کہ ریاست کے مہاجر مزدوروں کو گھر پہنچانے کے لیے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک ہزار بسیں چلانے کی پیشکش کی تھی جسے اتر پردیش حکومت نے منظور بھی کر لیا تھا لیکن بعد میں بسوں کے نمبرز کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا۔
اس ہنگامے کے بعد پرینکا گاندھی کے پرسنل سکریٹری اور اتر پردیش کانگریس کے صدر کے خلاف دھوکہ دہی کا معاملہ بھی درج کیا گیا تھا۔
بسوں کو راجستھان بارڈر سے آگے نا بڑھنے کی اجازت دینے کے معاملے میں کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو آگرہ میں احتجاج کر رہے تھے جہاں سے انہیں گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔
اس گرفتاری سے ناراض کانگریس کارکنان نے بدھ کو بارہ بنکی میں اے ڈی ایم کو میمورنڈم دیا اور کانگریس کے ریاستی صدر کی رہائی کے ساتھ ساتھ بسوں کو چلانے کا مطالبہ بھی کیا۔
وہیں بارہ بنکی میں ایک فیس بک صارف سنجے پٹیل کی جانب سے راہل گاندھی پر کئے گئے تبصرے سے بھی کانگریس کارکنان ناراض ہیں۔
انہوں نے اس کے لیے کوتوالی میں شکایت درج کروائی کہ سنجے پٹیل کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے جیل بھیجا جائے کیونکہ سنجے پٹیل کی اس پوسٹ سے کانگریس کارکنان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔