ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کے للا پورہ علاقے کے ویلکم لان میں ایم ایل سی اشوک دھون کے قریبی عتیق انصاری کے ذریعے ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی۔جس میں مسلم اکثریتی علاقوں میں ویکسینشن کا عمل کیسے ہو اور بنکروں کے بجلی سبسڈی مسئلہ کا حل جیسے دو اہم موضوعات پر گفتگو ہونی تھی۔لیکن اس میٹنگ میں ایم ایل سی اشوک دھون نے شرکت نہیں کی اور اب اس سلسلے ایم ایل سی کے میٹنگ میں نہ شامل ہونےکے متعدد وجوہات سامنے آرہےہیں۔
میٹنگ کنوینر عتیق انصاری نے بتایا کہ بجلی کے مسئلے کے حوالے سے ایم ایل سی کو لکھنؤ طلب کیا گیا ہے اس وجہ سے وہ میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکے۔ وہیں میٹنگ میں شریک ایک دوسرے شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ میٹنگ میں بھیڑ انتہائی کم تھی اور اس وجہ سے ایم ایل سی اشوک دھون نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔
اطلاع کے مطابق بنکرز سے بتایا گیا تھا کہ اس میٹنگ میں بجلی کے سبسڈی کےمسئلہ کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی جس میں بنارس سے قانون سازی کونسل کے ممبر اشوک دھون بھی شامل ہوں گے، لیکن ان کے میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی وجہ سے بنکروں نے ناراضگی ظاہر کی اور ان کے شامل نہ ہونے کی وجوہات طلب کی۔
بنکر دستکار ادھیکار منچ کے صدر ادریس انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایم ایل سی اشوک دھون کے میٹنگ میں شرکت نہ کرنے پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ جب انہی کے ذریعے میٹنگ بلائی گئی تھی تو آخر کیا وجہ رہی کہ وہ شرکت نہیں کر سکے؟ گزشتہ دو برس سے بنکروں کا کاروبار سخت متاثر ہوا ہے۔ بجلی سبسڈی کے سلسلے میں بنکر کشمکش میں ہیں۔جس قدر کورونا کو شکست دینے کووڈ ٹیکہ کاری ضروری ہے اسی طریقے سے بنکروں کو زندہ رکھنے کے لئے ان کے کاروبار کا بھی چلنا ضروری ہے یہی حال رہا تو بنکر کے لیے انتہائی بدترین حالات پیدا ہو جائیں گے۔
وہیں عتیق انصاری نے بنکروں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہم بجلی کے مسئلے کو لے کر حکومت سے مسلسل بات چیت کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ جلد ہی ہی کوئی اچھی خبر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بنکر اکثریتی علاقوں میں ویکسینیشن مہم کا آغاز کرنے کا بھی اعلان کیا جا رہا ہے۔اس میٹنگ میں اس مسئلے پر بھی بات کرنی تھی۔