ETV Bharat / state

میرٹھ: مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت، علماء میں ناراضگی

کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے اتر پردیش حکومت کی جانب سے عبادت گاہوں میں عبادت کرنے سے متعلق نئی گائڈ لائنس جاری کی گئی جس میں اب عبادت کے گاہوں میں صرف پانچ افراد کو ہی سوشل ڈسٹینس کے ساتھ عبادت کرنے کی اجازت دیے جانے سے میرٹھ کے علماء نے ناراضگی ظاہر کی۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
author img

By

Published : Apr 12, 2021, 10:31 AM IST

حکومت اتر پردیش کی جانب سے کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے پیش نظر عبادت گاہوں پر اب صرف پانچ افراد ہی عبادت کر سکتے ہیں۔ جس پر اتوار کے روز شہر میرٹھ کے علماء، ائمہ کرام، وکلاء اور دانشوران نے حکومت سے عبادت گاہوں کے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی۔ حکومت کی جانب سے جاری نئی گائڈ لائنس آنے کے بعد میرٹھ کی خدیجہ مسجد میں شہر کے علماء کرام ائمہ مساجد، وکلاء اور دانشوران کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں شہر کے ذمہ داروں نے کورونا سے متعلق حکومت کی موجودہ گائڈ لائنس پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارک، پبلک ٹرانسپورٹ، و غیر سرکاری دفاتر اور دکانوں کو چند شرائط کے ساتھ کھولنے نیز طے شدہ پنچایت چناؤ کے انعقاد کی اجازت دی گئی ہے۔ یہاں تک کہ سنیماہال، محدود تعداد میں شادی بیاہ اور شراب خانوں کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن مندر، مسجد، گرجا گھر اور گردوارہ کو بند کرنے کو کہا گیا ہے۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ کورونا جیسی مہلک وبا پر قابو پانے کے لئے حکومت نے جو احتیاطی اقدامات کئے ہیں ہم ان کی تائید اور سراہنا کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ کی فکرمندی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں۔ بلا شبہ پیشگی حفاظتی اقدامات کے طور پر یہ تدابیر اتر پردیش کے عوام کے لئے مفید اور ضروری ہیں۔ تاہم عبادت گاہوں کو بند کرنا مناسب نہیں ہے۔ آل انڈیا ملی کونسل میرٹھ کے صدر قاری شفیق الرحمان نے کہا کہ رمضان المبارک ایک مقدس اور پاک پروردگار سے مانگنے کا ایک بہترین مہینہ ہے. پچھلا رمضان بھی ہم نے گھروں میں گزار دیا اب اس مرتبہ بھی یہی صورت حال پیش آگئی جو قابلِ تشویش ہے۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی

جمعیت علمائے ہند کے ریاستی رکن اور ممبر اسمبلی نے کہا کہ مساجد کے لئے سو افراد کی اجازت کو ہی برقرار رکھا جائے جس سے اس مبارک مہینے میں کورونا کی پابندیوں کے ساتھ عبادت کرسکیں۔ عبادت گاہوں کو بند کرنے سے پریشانی بہت بڑھ جائے گی۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی

اس لیے وزیر اعلیٰ اتر پردیش سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح مارکیٹ و دیگر مقامات کھلے ہیں اسی طرح ماسک، سوشل ڈسٹینسنگ اور ادارہ صحت کی جانب سے جاری گائڈ لائنس پر عمل کرنے کے ساتھ عبادت گاہوں خاص طور پر مسجدوں کو نماز و تراویح کے لیے کھول دیا جائے۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی

حکومت اتر پردیش کی جانب سے کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے پیش نظر عبادت گاہوں پر اب صرف پانچ افراد ہی عبادت کر سکتے ہیں۔ جس پر اتوار کے روز شہر میرٹھ کے علماء، ائمہ کرام، وکلاء اور دانشوران نے حکومت سے عبادت گاہوں کے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی۔ حکومت کی جانب سے جاری نئی گائڈ لائنس آنے کے بعد میرٹھ کی خدیجہ مسجد میں شہر کے علماء کرام ائمہ مساجد، وکلاء اور دانشوران کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں شہر کے ذمہ داروں نے کورونا سے متعلق حکومت کی موجودہ گائڈ لائنس پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارک، پبلک ٹرانسپورٹ، و غیر سرکاری دفاتر اور دکانوں کو چند شرائط کے ساتھ کھولنے نیز طے شدہ پنچایت چناؤ کے انعقاد کی اجازت دی گئی ہے۔ یہاں تک کہ سنیماہال، محدود تعداد میں شادی بیاہ اور شراب خانوں کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن مندر، مسجد، گرجا گھر اور گردوارہ کو بند کرنے کو کہا گیا ہے۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ کورونا جیسی مہلک وبا پر قابو پانے کے لئے حکومت نے جو احتیاطی اقدامات کئے ہیں ہم ان کی تائید اور سراہنا کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ کی فکرمندی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں۔ بلا شبہ پیشگی حفاظتی اقدامات کے طور پر یہ تدابیر اتر پردیش کے عوام کے لئے مفید اور ضروری ہیں۔ تاہم عبادت گاہوں کو بند کرنا مناسب نہیں ہے۔ آل انڈیا ملی کونسل میرٹھ کے صدر قاری شفیق الرحمان نے کہا کہ رمضان المبارک ایک مقدس اور پاک پروردگار سے مانگنے کا ایک بہترین مہینہ ہے. پچھلا رمضان بھی ہم نے گھروں میں گزار دیا اب اس مرتبہ بھی یہی صورت حال پیش آگئی جو قابلِ تشویش ہے۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی

جمعیت علمائے ہند کے ریاستی رکن اور ممبر اسمبلی نے کہا کہ مساجد کے لئے سو افراد کی اجازت کو ہی برقرار رکھا جائے جس سے اس مبارک مہینے میں کورونا کی پابندیوں کے ساتھ عبادت کرسکیں۔ عبادت گاہوں کو بند کرنے سے پریشانی بہت بڑھ جائے گی۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی

اس لیے وزیر اعلیٰ اتر پردیش سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح مارکیٹ و دیگر مقامات کھلے ہیں اسی طرح ماسک، سوشل ڈسٹینسنگ اور ادارہ صحت کی جانب سے جاری گائڈ لائنس پر عمل کرنے کے ساتھ عبادت گاہوں خاص طور پر مسجدوں کو نماز و تراویح کے لیے کھول دیا جائے۔

میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
میرٹھ:مساجد میں صرف پانچ افراد کو ہی اجازت پر علماء میں ناراضگی
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.