ETV Bharat / state

میرٹھ: ہزاروں بنکروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ - ٹیکسٹائل

ملک میں کھیتی کے بعد سب سے زیادہ لوگ ٹیکسٹائل کے شعبے سے وابستہ ہیں لیکن اب اس شعبے سے منسلک بنکروں کی حالت انتہائی خراب ہے۔

ہزاروں بنکروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ
author img

By

Published : Aug 21, 2019, 11:45 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 8:11 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں دس کپڑا میلیں بند ہو چکی ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ہینڈ لوم اور پاور لوم بند ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے صرف میرٹھ میں ٹیکسٹائل شعبے سے وابستہ تقریباً 15 ہزار لوگ بیروزگار ہو گئے ہیں۔

میرٹھ میں برسوں سے کھادی کے کپڑے تیار کیے جاتے ہیں جس کے لیے کئی کپڑا میلیں ہیں۔

ہزاروں بنکروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ، ویڈیو

کھادی کپڑے کے لیے میرٹھ کا خدق بازار مشہور ہے۔ اسی بازار سے ملک و بیرون ملک میں کپڑا برآمد کیا جاتا ہے لیکن اب اس بازار کی سیکڑوں دکانیں بند ہوچکی ہیں اور ہزاروں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔

حالات یہ ہیں کہ جن لوگوں کے پاس ہزاروں کی تعداد میں مزدور ہوتے تھے اب ان کے پاس محض 3 سے 4 افراد ہی کام کر رہے ہیں اور جن لوگوں نے گھروں میں کڑھائی کے لیے مشینیں لگائی ہیں، ان کا کام بھی آہستہ آہستہ بند ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس کے علاوہ بنکروں کو مہنگے داموں میں بجلی فراہم کی جا رہی ہے، حکومت کی جانب سے کوئی بھی رعایت نہیں دی جا رہی ہے جبکہ اس کے تیار شدہ مال فروخت نہیں ہو رہے ہیں اور اگر فروخت بھی ہو رہے ہیں تو رقم کی ادائیگی وقت پر نہیں ہو رہی ہے۔

ملک کی اقتصادی صورتحال کا اثر ٹیکسٹائل شعبے پر سب سے زیادہ پڑ رہا ہے جس کی وجہ ٹیکسٹائل تجارت بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ اس قبل آٹوموبائل کے شعبے میں 30 سے 35 فیصد کی کمی فروخت میں درج کی گئی تھی جس کے سبب بڑی بڑی کار کمپنیز کو اپنا شوروم تک بند کرنا پڑا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں دس کپڑا میلیں بند ہو چکی ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ہینڈ لوم اور پاور لوم بند ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے صرف میرٹھ میں ٹیکسٹائل شعبے سے وابستہ تقریباً 15 ہزار لوگ بیروزگار ہو گئے ہیں۔

میرٹھ میں برسوں سے کھادی کے کپڑے تیار کیے جاتے ہیں جس کے لیے کئی کپڑا میلیں ہیں۔

ہزاروں بنکروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ، ویڈیو

کھادی کپڑے کے لیے میرٹھ کا خدق بازار مشہور ہے۔ اسی بازار سے ملک و بیرون ملک میں کپڑا برآمد کیا جاتا ہے لیکن اب اس بازار کی سیکڑوں دکانیں بند ہوچکی ہیں اور ہزاروں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔

حالات یہ ہیں کہ جن لوگوں کے پاس ہزاروں کی تعداد میں مزدور ہوتے تھے اب ان کے پاس محض 3 سے 4 افراد ہی کام کر رہے ہیں اور جن لوگوں نے گھروں میں کڑھائی کے لیے مشینیں لگائی ہیں، ان کا کام بھی آہستہ آہستہ بند ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس کے علاوہ بنکروں کو مہنگے داموں میں بجلی فراہم کی جا رہی ہے، حکومت کی جانب سے کوئی بھی رعایت نہیں دی جا رہی ہے جبکہ اس کے تیار شدہ مال فروخت نہیں ہو رہے ہیں اور اگر فروخت بھی ہو رہے ہیں تو رقم کی ادائیگی وقت پر نہیں ہو رہی ہے۔

ملک کی اقتصادی صورتحال کا اثر ٹیکسٹائل شعبے پر سب سے زیادہ پڑ رہا ہے جس کی وجہ ٹیکسٹائل تجارت بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ اس قبل آٹوموبائل کے شعبے میں 30 سے 35 فیصد کی کمی فروخت میں درج کی گئی تھی جس کے سبب بڑی بڑی کار کمپنیز کو اپنا شوروم تک بند کرنا پڑا ہے۔

Intro:بھارت میں کھیتی کے بعد سب سے زیادہ لوگ ٹیکسٹائل سیکٹر میں روزگار پاتے ہیں، لیکن اب بنکرز کا برا حال ہے میرٹھ میں دس کپڑا میل بند ہوچکی ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں ہنڈ لوم اور پاور لوم بند ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے صرف میرٹھ ہی میں ٹیکسٹائل سیکٹر سے وابستہ تقریباً 15 ہزار لوگوں کے لیے کام نہیں ہے.


Body:میرٹھ میں برسوں سے خادی اور کھدر کپڑے کی بنائی ہوتی ہے جس کے لیے کئی کپڑا میل لگائی گئی تھیں. کھادی کپڑے کے لیے میرٹھ کا خدق بازار مشہور ہے اسی بازار سے ملک و بیرون ملک میں کپڑا جاتا ہے لیکن اب اس بازار کی سیکڑوں دوکانیں بند ہوچکی ہیں اور ہزاروں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں.

حالت یہ ہے کہ جن لوگوں کے پاس ہزاروں کی تعداد میں مزدور ہوتے تھے اب گنتی کے 3سے 4 افراد کام کرتے ہیں. لوگ گھروں میں کڑھائی بنائی کے پانچ پانچ مشین لگائے ہیں لیکن کام نہ آنے کی وجہ سے ہفتے میں ایک ہی دو چلتی ہیں. ایسے میں ایک بڑا طبقہ بے روزگاری ہورہا ہے

بنکرز سے بجلی کی بھر پور قیمت لی جارہی ہے حکومت کی جانب سے کوئی بھی رعایت نہیں ہورہی ہے اس کے علاوہ بنا ہوا مال فروخت نہیں ہوتا اگر فروخت بھی ہوتا ہے تو رقم کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی ہے. یہ بنکروں کے یہ خاص مسائل ہیں جن کی وجہ سے اب بنکرز پاور لوم بند کررہے اور صرف میرٹھ میں ہزاروں لوگ بے روزگار ہورہے ہیں.

بھارتی میں گھٹتی اقتصادی صورتحال کا اثر ٹیکسٹائل شعبے پر سب سے زیادہ پڑرہا ہے جس کی وجہ ٹیکسٹائل کا تجارت بری طرح متاثر ہورہا ہے.

واضح رہے کہ اس قبل آٹوموبائل شعبے میں فروخت تقریباً 30 سے 35 فیصد کی کمی درج کی گئی تھی جس کے سبب بڑی بڑی کار کمپنیوں کو اپنا شو روم بند کرنا پڑا ہے.


Conclusion:بائٹ. انوج گوئل ویپار منڈل کے صدر.
اسرار کپڑا بنکر.
Last Updated : Sep 27, 2019, 8:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.