ریاست اتر پردیش کے مدرسہ بورڈ کے امتحانات کو منسوخ کئے جانے کے فیصلہ کے بعد اب بارہویں جماعت تک کے تمام طالب علموں کو اگلی جماعت میں پرموٹ کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔
تاہم گزشتہ سال کی طرح رواں برس بھی مدارس کی تعلیم متاثر ہونے اور طالب علموں کے لیے آن لائن تعلیمی نظام کے بہتر نہ ہونے سے اب پرموشن کے لئے تشخیص کا کام مدارس کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہو رہا ہے ۔ وہیں پرموشن کے ذریعے پاس کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے علاوہ طلبا کو مستقبل کا خوف بھی ستا رہا ہے۔
مدرسہ بورڈ کے سابق رکن کا کہنا ہے کہ مدرسہ بورڈ امتحانات میں نجی اداروں سے شامل ہونے والے طالب علموں کے لئے اور زیادہ مشکل حالات پیدا ہو گئے ہیں ۔اتر پردیش حکومت کی جانب سے دسویں اور بارہویں جماعتوں کے طالب علموں کو پروموٹ کئے جانے کے فیصلے سے جہاں مدرسہ منتظمین کی پریشانی بڑھ گئی ہے وہیں ایسے نجی اداروں سے امتحانات میں شامل ہونے والے طالب علموں کے لیے بھی حکومت کو جلد کوئی فیصلہ لینا ہوگا تاکہ طالب علموں کی پریشانیوں کو دور ہوسکے۔