ETV Bharat / state

Action Against Haji Yaqub Qureishi میرٹھ پولیس نے حاجی یعقوب قریشی کو گینگ ڈی 144 میں درج کیا

author img

By

Published : Apr 29, 2023, 7:18 PM IST

میرٹھ پولیس نے سابق وزیر اور گوشت کے تاجر حاجی یعقوب قریشی کو گینگ ڈی 144 میں درج کیا ہے۔ اس سے پہلے سون بھدرا جیل میں بند یعقوب کو پولیس نے یوپی کے ٹاپ 'مافیا' کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

میرٹھ پولیس نے حاجی یعقوب قریشی کو گینگ ڈی 144 میں درج کیا
میرٹھ پولیس نے حاجی یعقوب قریشی کو گینگ ڈی 144 میں درج کیا

میرٹھ: سون بھدرا جیل میں بند سابق وزیر یعقوب قریشی کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ پولیس یعقوب قریشی پر مسلسل شکنجہ کس رہی ہے۔ میرٹھ پولیس نے ایک بار پھر یعقوب قریشی پر شکنجہ کسا ہے۔ حال ہی میں ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ریاست کی 'مافیا' کی فہرست میں انہیں شامل کیا گیا تھا۔ میرٹھ پولیس نے یعقوب قریشی کو گینگ ڈی 144 کے طور پر درج کیا ہے۔ یعقوب کے علاوہ ان کے خاندان کے افراد کو بھی اس گینگ میں شامل کیا گیا ہے۔

اس گینگ میں سابق وزیر یعقوب کے علاوہ ان کے بیٹے فیروز اور عمران، بیوی سنجیدہ بیگم عرف سمجیدہ، فیضاب ساکنہ گھوسی پور، نرےڈا گاؤں کے رہنے والے مجیب اور شاستری نگر کے رہنے والے موہت تیاگی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان نے بتایا کہ میرٹھ کے تیلیاں سرائے بہلم کے رہنے والے یعقوب قریشی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ایک گینگ بنا کر معاشی فائدہ اٹھانے کے لیے گوشت کا غیرقانونی کاروبار اور دیگر جرائم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ یعقوب قریشی اس سارے معاملے کا ماسٹر مائنڈ رہا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ اس گینگ کو مانیٹرنگ اور کنٹرول کرنے کے مقصد سے فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ سال مارچ کے آخر میں سابق وزیر پر اس وقت شکنجہ کسنا شروع ہوا جب ان کی بند گوشت فیکٹری میں چھاپے کے دوران بڑے پیمانے پر گوشت کی پیکنگ برآمد ہوئی۔ سابق وزیر کی گوشت فیکٹری الفہیم میٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ پر چھاپے میں انکشاف ہوا کہ یہاں گوشت کی غیر قانونی پیکنگ کی جارہی تھی۔ اس کے بعد یعقوب اور اس کی بیوی، دو بیٹوں سمیت 17 افراد کے خلاف کھرخودہ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کے بعد یعقوب اپنے اہل خانہ کے ساتھ فرار ہوگیا۔ پولیس نے پہلے یعقوب کے پولیس نے سب سے پہلے یعقوب کے ایک بیٹے کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد یعقوب کو دوسرے بیٹے سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ ابتدائی طور پر تینوں باپ بیٹے، جو ایک ساتھ میرٹھ جیل میں تھے، کو چودھری چرن سنگھ ڈسٹرکٹ جیل سے پوروانچل کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم ان کے دونوں بیٹے ضمانت پر باہر ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ 1980 کی دہائی میں یعقوب میرٹھ کی سڑکوں پر لیموں بیچا کرتے تھے۔ انہوں نے 2002 میں سیاست میں قدم رکھا اور بی ایس پی سے ایم ایل اے بنے۔ اس کے بعد بی ایس پی کے دور حکومت میں یعقوب وزیر بنے۔ یہ وہ دور تھا جب یعقوب نے گوشت کا کاروبار بڑے پیمانے پر پھیلایا۔ یعقوب کا شمار ریاست میں سب سے بڑے گوشت کے کاروباریوں میں ہوتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Action Against Haji Yaqoob بی ایس پی کے سابق وزیر حاجی یعقوب قریشی کے خلاف میرٹھ پولیس کی کارروائی

میرٹھ: سون بھدرا جیل میں بند سابق وزیر یعقوب قریشی کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ پولیس یعقوب قریشی پر مسلسل شکنجہ کس رہی ہے۔ میرٹھ پولیس نے ایک بار پھر یعقوب قریشی پر شکنجہ کسا ہے۔ حال ہی میں ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ریاست کی 'مافیا' کی فہرست میں انہیں شامل کیا گیا تھا۔ میرٹھ پولیس نے یعقوب قریشی کو گینگ ڈی 144 کے طور پر درج کیا ہے۔ یعقوب کے علاوہ ان کے خاندان کے افراد کو بھی اس گینگ میں شامل کیا گیا ہے۔

اس گینگ میں سابق وزیر یعقوب کے علاوہ ان کے بیٹے فیروز اور عمران، بیوی سنجیدہ بیگم عرف سمجیدہ، فیضاب ساکنہ گھوسی پور، نرےڈا گاؤں کے رہنے والے مجیب اور شاستری نگر کے رہنے والے موہت تیاگی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان نے بتایا کہ میرٹھ کے تیلیاں سرائے بہلم کے رہنے والے یعقوب قریشی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ایک گینگ بنا کر معاشی فائدہ اٹھانے کے لیے گوشت کا غیرقانونی کاروبار اور دیگر جرائم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ یعقوب قریشی اس سارے معاملے کا ماسٹر مائنڈ رہا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ اس گینگ کو مانیٹرنگ اور کنٹرول کرنے کے مقصد سے فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ سال مارچ کے آخر میں سابق وزیر پر اس وقت شکنجہ کسنا شروع ہوا جب ان کی بند گوشت فیکٹری میں چھاپے کے دوران بڑے پیمانے پر گوشت کی پیکنگ برآمد ہوئی۔ سابق وزیر کی گوشت فیکٹری الفہیم میٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ پر چھاپے میں انکشاف ہوا کہ یہاں گوشت کی غیر قانونی پیکنگ کی جارہی تھی۔ اس کے بعد یعقوب اور اس کی بیوی، دو بیٹوں سمیت 17 افراد کے خلاف کھرخودہ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کے بعد یعقوب اپنے اہل خانہ کے ساتھ فرار ہوگیا۔ پولیس نے پہلے یعقوب کے پولیس نے سب سے پہلے یعقوب کے ایک بیٹے کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد یعقوب کو دوسرے بیٹے سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ ابتدائی طور پر تینوں باپ بیٹے، جو ایک ساتھ میرٹھ جیل میں تھے، کو چودھری چرن سنگھ ڈسٹرکٹ جیل سے پوروانچل کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم ان کے دونوں بیٹے ضمانت پر باہر ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ 1980 کی دہائی میں یعقوب میرٹھ کی سڑکوں پر لیموں بیچا کرتے تھے۔ انہوں نے 2002 میں سیاست میں قدم رکھا اور بی ایس پی سے ایم ایل اے بنے۔ اس کے بعد بی ایس پی کے دور حکومت میں یعقوب وزیر بنے۔ یہ وہ دور تھا جب یعقوب نے گوشت کا کاروبار بڑے پیمانے پر پھیلایا۔ یعقوب کا شمار ریاست میں سب سے بڑے گوشت کے کاروباریوں میں ہوتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Action Against Haji Yaqoob بی ایس پی کے سابق وزیر حاجی یعقوب قریشی کے خلاف میرٹھ پولیس کی کارروائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.