میرٹھ میں لاڈو پنچایت Lado Panchayat کے ذریعے لڑکیوں کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں لڑکیوں کی شادی کی عمر سے متعلق بل پر ان کی رائے جاننے کی کوشش کی گئی۔
مرکزی حکومت کی جانب سے شادی کی عمر 18 سال کی بجائے 21 سال کرنے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا جس پر پروگرام میں موجود طالبات نے اس بل پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے بل کے حق میں باتیں کہی۔
ملک کے مختلف شہروں میں لاڈو پنچایت کے ذریعے لڑکیوں کی رائے Opinion on Marriage of Girls جاننے کی کوشش کر رہے سماجی کارکن سنیل جگنپال نے میرٹھ میں لاڈو پنچایت کا اہتمام کیا جس میں مختلف اسکولوں کی طالبات نے شرکت کی۔
ساتھ ہی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے بل جس میں لڑکیوں کی شادی کرنے کی عمر 18 سے 21 سال کیے جانے پر بات کی گئی۔
پنچایت میں اپنی بات رکھتے ہوئے لڑکیوں نے یک زبان میں کہا کہ 21 سال کی عمر میں لڑکیوں کی شادی کیے جانے کا حکومت کا فیصلہ بالکل صحیح ہے۔ اس وجہ سے وہ اب اپنی تعلیم مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ ذہنی اور جسمانی طور پر بھی مضبوط ہو سکیں گی۔
وہیں دوسری جانب کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ اس بل کے قانون بن جانے سے ایسے افراد کے سامنے مشکل آ سکتی ہے جو اپنی بچیوں کی شادی کسی وجہ سے جلدی کرنا چاہتے ہیں۔