اس پابندی کے خلاف مختلف مذہبی رہنماؤں نے ناراضگی ظاہر کی ہے، اور تہواروں کے موقع پر رعایت کا مطالبہ کررہے ہیں۔
اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں کورونا وبا کے سبب مارچ کے پہلے لاک ڈاؤن میں ہی عبادت گاہوں کو بند کردیا گیا تھا، لیکن ان لاک ون میں عبادت گاہوں میں پانچ افراد کے داخلے کی اجازت دی گئی۔ جب کہ کنٹینمنٹ زون علاقوں میں عبادت گاہوں پر مکمل پابندی عائد ہےوہیں شراب کی دکانیں، بازار اور شادی تقریب کی اجازت دیے جانے کے باوجود عبادت گاہوں پر ابھی بھی جاری پابندی کے فیصلے سے مذہبی رہنماحکومت کے اس دوہرے رویہ پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اجازت دیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
انلاک میں بھی عبادت گاہوں كو نہ کھولے جانے سے مذہبی رہنماؤں میں حکومت کے خلاف ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔اب حکومت كو عبادت گاہوں میں پانچ افراد کی پابندی سے متعلق جلد فیصلہ لینا ہوگا تبھی ان کی ناراضگی كو دور کیا جا سکتا ہے ۔