میرٹھ میں کورونا کی دوسری لہر کے کمزور پڑنے کے بعد شہر میں اب انتظامیہ کی جانب سے ہفتےمیں صرف دو دن کا لاک ڈاؤن نافذ کیا جارہا ہے۔ وہیں، اب اکھیل بھارتیہ سدبھاؤنا سمیتی کے کارکنان نے کمشنر کے ذریعے حکومت سے عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ پیش کیا۔
ریاست اتر پردیش میں کورونا انفیکشن کے معاملات میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے۔ میرٹھ میں بھی احتیاط کے طور پر ہفتے میں صرف دو دن کا لاک ڈاون نافذ کیا جارہا ہے۔
ضلع میں کورونا انفیکشن میں آرہی کمی کو دیکھتے ہوئے میرٹھ کی سماجی تنظیم اکھیل بھارتیہ سدبھاونا سمیتی کے ممبران نے میرٹھ کمشنر کے ذریعے حکومت سے شرائط کے ساتھ عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
مزید پڑھیں:میرٹھ: ویملا باتھم نے اسپتالوں اور سی ایچ سی سینٹرز کا جائزہ لیا
ان کا کہنا ہے کہ جس طرح سے بازار کھولنے اور دوسرے کاموں میں رعایت دی جا رہی ہے، اسی طرح عبادت گاہوں میں بھی کم سے کم 200 لوگوں کو عبادت کرنے کی اجازت دی جائے۔ ساتھ ہی بچوں کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے اسکول اور مدارس میں بھی شرائط کے ساتھ تعلیمی نظام شروع کروایا جائے، تاکہ عبادت گاہوں کو آباد کرنے کے ساتھ بچوں کے مستقبل کو بھی روشن کیا جا سکے۔
میرٹھ میں تقریبا دو ماہ سے زیادہ وقفے سے ویران عبادت گاہیں، اسکول اور مدارس کو کھولنے کا مطالبہ کر رہی سماجی تنظیموں کے اس اپیل پر حکومت کیا فیصلہ لیتی ہے یہ تو حکومت کو طے کرنا ہے، لیکن جس طرح سے کورونا کا خطرہ کم ہوا ہے ایسے میں زندگی کے معمول کو پٹری پر دوبارہ لانا بھی بے حد ضروری ہے۔