میرٹتھ کے پریکشت گڑھ تھانہ میں ایک نابالغ لڑکی نے زہر کھاکر خودکشی کرلی۔ قبل ازیں اس نے پولیس پر مناسب کاروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور بار بار تھانہ کے چکر لگانے سے وہ ناراض تھیں۔ تھانہ میں زہر کھانے کے بعد پولیس نے اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق میرٹھ میں پریکشت گڑھ تھانہ علاقے کے کھجوری میں 6 ماہ قبل گاؤں کے 5 نوجوانوں نے مبینہ طور پر ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی تھی، جس کے بعد لڑکی اور اس کے افراد خاندان نے مقامی تھانے میں شکایت درج کرائی تھی۔ متاثرہ لڑکی کے افراد خاندان نے الزام عائد کیا کہ انہیں ملزمین کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی تھیں جس سے لڑکی کافی پریشان تھی۔ انہوں نے پولیس پر بھی مناسب کاروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
پولیس کے رویہ اور ملزمین کی جانب سے دی جارہی دھمکیوں سے تنگ آکر لڑکی نے تھانہ پہنچ کر زہر کھالیا۔ پولیس نے لڑکی کو میرٹھ کے ایک نجی اسپتا میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ لڑکی کی موت کے بعد اس کے افراد خاندان نے اسپتال پہنچ کر غم و غصہ کا اظہار کیا اور پولیس پر ملزمین کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگایا۔
معاملہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے تھانہ انسپکٹر کو معطل کردیا اور ملزمین کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
متھرا: دلہن نے سات پھیرے لگانے سے انکار کردیا
میرٹھ میں نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ میں پولیس کے رول پر مقامی لوگوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ لڑکی کے افراد خاندان نے اترپردیش حکومت سے لاپرواہی برتنے والے پولیس اہلکاروں کو برطرف کرنے اور ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اترپردیش پولیس کی شبیہ سدھارا جاسکے۔