ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن : تعلیمی اداروں میں میڈیکل کیمپز

author img

By

Published : Apr 6, 2020, 10:35 AM IST

لاک ڈاؤن کے دوران طبی سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے اترپردیش کے شہر رامپور کے تعلیمی اداروں میں چار میڈیکل کیمپز قائم کیے گئے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں میں میڈیکل کیمپز
لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں میں میڈیکل کیمپز

اس دوران اپنی اوراپنے رشتہ داروں کی طبی جانچ کرانے کے لیے لوگ ان سینٹرز پر پہنچ رہے ہیں لیکن مریضوں کو ڈاکٹر کی جانب سے مقرر کردہ فیس سے کافی اعتراض تھا کیونکہ یہ فیس بہت زیادہ تھی۔

لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں میں میڈیکل کیمپز

واضح رہے کہ رامپور ضلع انتظامیہ نے ایک اعلان کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران رامپور کی عوام کو طبی سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے شہر کے تعلیمی اداروں میں میڈیکل کیمپز منعقد کیے جائیں گے جس میں ماہر ڈاکٹرز اپنی خدمات انجام دیں گے۔

انتظامیہ نے یہ بھی کہا تھا کہ میڈیکل کیمپز منعقد کرنے کا مقصد یہ ہے کہ کلینکس میں مریضوں کی تعداد کافی زیادہ ہوجارہی ہے جس کے سبب سوشل ڈسٹنس کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے اسی لیے کلینکس پر ٹوٹتے سوشل ڈسٹنس کو تعلیمی اداروں کے کیمپس میں قائم کیا جاسکے۔

اس تعلق سے جب شہر کے رضا پی جی کالج میں منعقدہ میڈیکل کیمپ کا جائزہ لیا گیا جہاں ایک دن میں دو گھنٹوں کے لیے دو ڈاکٹرز اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ یہاں ڈاکٹروں کی جانب سے مفت سہولت نہیں دی جارہی ہے بلکہ ان سے مشورہ فیس وصولی جارہی ہے۔

میڈیکل کیمپز میں علاج کے لیے آئے مریضوں اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے سبب سبھی کام کاج بند پڑے ہی ایسے حالات میں کم از کم طبی سہولت مفت میں دی جانی چاہیے لیکن یہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔

وہیں ڈاکٹرز کی فیس سے متعلق جب بات کی گئی وہاں موجود ڈاکٹر مُنیش گپتا نے کہا کہ 'سوشل ڈسٹنس کو قائم کرنے کے مقصد سے فیس رکھی گئی ہے اور اگر فیس نہیں لی جائے گی تو بڑی تعداد میں یہاں مریض آئیں گے اور اس سے لاک ڈاؤن کے دوران سوشل ڈسٹنس نہیں قائم ہوسکے گا'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'یہ فیس یہاں جو لی جا رہی ہے وہ کووِڈ-19 سے لڑنے کے لیے وزیر اعظم کے راحتی فنڈ میں دی جائے گی'۔

ایسے میں سوال یہ ہے کہ اگر مریضوں سے لی جانے والی فیس وزیراعظم راحتی فنڈ میں پہنچائی جائے گی تو مریضوں کو اس کی رسید کیوں نہیں دی جا رہی ہے جس سے یہ مریض بھی یہاں سے مطمئن ہوکر جائیں ؟

اس دوران اپنی اوراپنے رشتہ داروں کی طبی جانچ کرانے کے لیے لوگ ان سینٹرز پر پہنچ رہے ہیں لیکن مریضوں کو ڈاکٹر کی جانب سے مقرر کردہ فیس سے کافی اعتراض تھا کیونکہ یہ فیس بہت زیادہ تھی۔

لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں میں میڈیکل کیمپز

واضح رہے کہ رامپور ضلع انتظامیہ نے ایک اعلان کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران رامپور کی عوام کو طبی سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے شہر کے تعلیمی اداروں میں میڈیکل کیمپز منعقد کیے جائیں گے جس میں ماہر ڈاکٹرز اپنی خدمات انجام دیں گے۔

انتظامیہ نے یہ بھی کہا تھا کہ میڈیکل کیمپز منعقد کرنے کا مقصد یہ ہے کہ کلینکس میں مریضوں کی تعداد کافی زیادہ ہوجارہی ہے جس کے سبب سوشل ڈسٹنس کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے اسی لیے کلینکس پر ٹوٹتے سوشل ڈسٹنس کو تعلیمی اداروں کے کیمپس میں قائم کیا جاسکے۔

اس تعلق سے جب شہر کے رضا پی جی کالج میں منعقدہ میڈیکل کیمپ کا جائزہ لیا گیا جہاں ایک دن میں دو گھنٹوں کے لیے دو ڈاکٹرز اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ یہاں ڈاکٹروں کی جانب سے مفت سہولت نہیں دی جارہی ہے بلکہ ان سے مشورہ فیس وصولی جارہی ہے۔

میڈیکل کیمپز میں علاج کے لیے آئے مریضوں اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے سبب سبھی کام کاج بند پڑے ہی ایسے حالات میں کم از کم طبی سہولت مفت میں دی جانی چاہیے لیکن یہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔

وہیں ڈاکٹرز کی فیس سے متعلق جب بات کی گئی وہاں موجود ڈاکٹر مُنیش گپتا نے کہا کہ 'سوشل ڈسٹنس کو قائم کرنے کے مقصد سے فیس رکھی گئی ہے اور اگر فیس نہیں لی جائے گی تو بڑی تعداد میں یہاں مریض آئیں گے اور اس سے لاک ڈاؤن کے دوران سوشل ڈسٹنس نہیں قائم ہوسکے گا'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'یہ فیس یہاں جو لی جا رہی ہے وہ کووِڈ-19 سے لڑنے کے لیے وزیر اعظم کے راحتی فنڈ میں دی جائے گی'۔

ایسے میں سوال یہ ہے کہ اگر مریضوں سے لی جانے والی فیس وزیراعظم راحتی فنڈ میں پہنچائی جائے گی تو مریضوں کو اس کی رسید کیوں نہیں دی جا رہی ہے جس سے یہ مریض بھی یہاں سے مطمئن ہوکر جائیں ؟

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.