انہوں نے کہا کہ کانگریس کے لیڈروں کو ان کے دکھ درد کو بانٹنے کے ساتھ بی ایس پی کی طرح ان کی مدد بھی کرنی چاہئے تھی۔ مزدوروں کے ساتھ ہورہے واقعات سے کانگریس کے لیڈروں کو بھی سبق سیکھنا چاہئے۔
پنجاب وچنڈی گڑھ سے بڑی تعداد میں غیر مقیم مزدور اترپردیش کے ہیں۔ پنجاب حکومت کے نظرانداز کرنے کی وجہ سے وہ جمنا ندی کے ذریعہ بھی گھر واپسی کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ کبھی بھی کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے۔
مایاوتی نے اتوار کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’کانگریس لیڈرران مزدوروں سے ملنے کے دوران اگرغیر مقیم مزدوروں کی کچھ معاشی مدد وکھانے وغیرہ کے انتظام کر دیتے تو انہیں تھوڑی راحت ملی جاتی یعنی کانگریس کو ان کے دکھ درد کو بانٹنے کے ساتھ-ساتھ بی ایس پی کی طرح ان کی کچھ مدد بھی ضرور کرنی چاہئے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس لیڈروں کو بھی سبق سیکھنا چاہئے کیونکہ پنجاب وچنڈی گڑھ سے کافی غیر مقیم یوپی کے مزدور سرکار کے نظر انداز کئے جانے کی وجہ سے جمنا ندی کے ذریعہ بھی گھر واپسی کر رہے ہیں، جن کے ساتھ کوئی بھی حادثہ ہو سکتا ہے۔‘‘
مایاوتی نے کہا کہ ’’ایسے میں بہتر ہوگا کہ کانگریس پارٹی اپنی ایک ہزار بسیں یوپی بھیجنے کے بجائے انہیں پہلے پنجاب وچنڈی گڑھ ہی بھیج دیں تاکہ وہ متاثر مزدور جمنا ندی میں اپنی جان خطرے میں ڈالنے کے بجائے سڑک کے ذریعہ محفوظ یوپی پہنچ سکیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی ریاستوں میں غیر مقیم مزدوروں کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ مزدوروں کے اہل خانہ کو حادثوں کا شکار ہونا پڑ رہا ہے۔ جس میں کئی لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں۔
مایاوتی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ ’’جیسا کہ یہ جانا جاتا ہے کہ بی جے پی کے زیر قیادت ریاستوں میں بھی غیر مقیم مزدوروں کی مسلسل ہو رہی زبردست طریقے سے نظر انداز کرنے کی وجہ سے بہت زیادہ مزدوروں کے اہل خانہ کو آئے دن حادثے کا شکار ہونا پڑ رہا ہے، جس میں ابھی تک ان کی کافی دردناک موتیں بھی ہو چکی ہیں، جو بہت دکھ کی بات ہے۔‘‘