لکھنؤ: اترپردیش کی سابق وزیر اعلی و بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے سنگین دفعات میں اعظم گڑھ جیل میں قید ایس پی کے شہ زور ایم ایل اے رما کانت یادو سے سماج وادی پارٹی(ایس پی)صدر اکھلیش یادو کی ملاقات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مسلم لیڈروں سے جیل میں ملنے کیوں نہیں جاتے ہیں۔Mayawati On Akhilesh Yadav
مایاوتی نے بدھ کو اس حوالے سے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا' سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ کے ذریعہ جیل جاکر وہاں قید پارٹی کے شہ زور لیڈر رما کانت یادو سے مل کر ان سے ہمدردی کا اظہار کرنے پر ہر طرف سے تلخ تبصروں کا آنا فطری ہے۔ جو اس عام خیال کو بھی تقویت فراہم کرتا ہے کہ ایس پی اسی قسم کے جرائم پیشہ افراد کو تحفظ فراہم کرنے والی پارٹی ہے۔
ایک دیگر ٹوئٹ میں مایاوتی نے لکھا' ساتھ ہی مختلف تنظیموں و عام لوگوں کے ذریعہ بھی ایس پی سربراہ سے یہ سوال پوچھنا کیا مناسب ہے کہ وہ مسلم لیڈروں سے ملنے جیل کیوں نہیں جاتے ہیں جبکہ ان کا ہی الزام ہے کہ یوپی بی جےپی حکومت میں ایس پی لیڈروں کو فرضی مقدمات میں پھنسا کر جیل میں ڈالا جارہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کے سینئر لیڈران اعظم خان کے جیل میں رہنے کے دوران ان سے جیل میں ملاقات کرنے کے لئے نہ جانے پر سوال اٹھاتے رہے ہیں۔ دو دن پہلے اکھلیش جب اعظم گڑھ جیل میں قید پارٹی ایم ایل اے رما کانت سے ملنے گئے تو ایک بار پھر سے سوال اٹھنے لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Uttar Pradesh Politics اکھلیش کی دلچسپی صرف مسلم ووٹ میں، مسلمانوں کے مسائل میں نہیں
یواین آئی