لکھنؤ: ایشیاء کے معروف اور ممتاز دینی اداروں میں سے ایک دارلعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم اور آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کے انتقال کے بعد اراکین مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی کو دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم کے طورپر منتخب کیا گیا ہے۔ مجلس نظامت، ندوۃ العلماء نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے بتایا کہ نئے ناظم کا انتخاب متفقہ طور پر عمل میں آیا ہے۔
مولاناسید بلال عبدالحئی حسنی ندوی ندوہ کے ناظم منتخب ہونے سے قبل ناظر ِعام کے عہدے پر فائز تھے۔ اراکین مجلسِ نظامت ندوۃ العلماء لکھنؤ کی جانب سے انہیں ادارہ کے ناظم منتخب کیے جانے کے بعد انہوں نے سابقہ عہدے سے استفعی دے دیا۔ ادارہ کی جانب سے جاری کرددہ ایک پریس ریلیز میں ان تمام امور کا ذکر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Maulana Rabey Hasani Nadwi death مولانا رابع حسنی ندوی کا انتقال، ہندوستانی مسلمانوں میں غم کی لہر
واضح رہے کہ 21 رمضان لمبارک 1414 ھ بمطابق 13 اپریل کو بین الاقوامی شہرت یافتہ شخصیت اور متعدد کتابں کے مصنف، آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ مولانا کے انتقال کے بعد ندوہ کے احاطہ میں ان کی نماز جنازہ اداکی گئی اور ان کے آبائی وطن ضلع رائے بریلی کی مردُدم خیز بستی تکیہ کلاں میں تدفین عمل میں آئی۔ مولانا کی کی تدفین کے بعد رات میں ہی ندوہ کی مجلس نظامت کی میٹنگ منعقد ہوئی اور نئے ناظم کا انتخاب عمل میں آیا۔ مولانا رابع حسنی ندوی کے انتقال سے علمی اور ادبی حلقوں سے وابستہ شخصیات نے افسوس کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ یہ اُمت کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔ مولانا دارالعلوم ندوۃالعلماء کے ناظم کے طور پر کئی برس تک خدمات انجام دیں۔ ان کا شمار دنیا کے 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات میں بھی ہوتا تھا۔