ریاست اترپردیش کے ضلع متھرا میں نند بابا کے مندر میں نماز ادا کرنے کے بعد تنازعہ پیدا ہوگیا ہے، سماجی ہم آہنگی کے لئے فیصل خان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مندر کے احاطے میں نماز ادا کی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں انکو تنقید کا نشانے بنایا۔
بعد ازاں پولیس نے فیصل خان کو گرفتار کرلیا، فی الحال وہ 14 دنوں کے عدالتی تحویل میں ہیں۔ مندر کے احاطے میں نماز پڑھنے کے بعد پیدا ہونے والے تنازعہ پر لکھنؤ میں دارالعلوم فارنگی محل کے ترجمان نے کہا کہ اس مسئلے کو غیر ضروری طور پر طول دیا جارہا ہے۔
دارالعلوم فرنگی محل کے ترجمان مولانا سفیان نظامی نے کہا ہے کہ جو لوگ متھرا کے مندر میں چند لوگوں کے نماز ادا کرنے پر تنازعہ پیدا کررہے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو چند روز قبل فرانس کے واقعے پر مسلمانوں کو صبر و برداشت کا درس دے رہے تھے۔
مولانا سفیان نظامی نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو یہ کہہ رہے تھے کہ مسلمان اسلامی شدت پسندی ترک کردیں، آج ان لوگوں کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، جو چند لوگوں کے نماز ادا کرنے پر اتنا تنازع پیدا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نماز کے لئے صاف ستھرا ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے اور کوئی بھی مسلمان جہاں نماز پاک اور صاف ستھرا ہے وہاں نماز ادا کرتا ہے، اگر نماز پاک اور صاف ستھری جگہ پر ادا کی گئی ہے تو میں نہیں سمجھتا کہ اس میں اتنا بڑا تنازعہ اور ہنگامہ کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔