ETV Bharat / state

Political Representation of Shia شیعہ کمیونٹی کیلئے آبادی کے تناسب سے سیاسی حصہ داری کا مطالبہ

نوئیڈا میں واقع پریس کلب میں شیعہ چاند کمیٹی کے صدر مولانا سید سیف عباس نقوی اور مولانا امام حیدر زیدی و مولانا علی حیدر نے کہا کہ 75 سال سے ہر سیاسی پارٹی نے مسلمانوں کا استحصال کیا ہے۔ انتخابات سے پہلے بڑے بڑے وعدے کیے جاتے ہیں اور حکومت بننے کے بعد سارے وعدوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے جیسا کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے۔

شیعہ کمیونٹی کو  آبادی کے تناسب سے حصہ داری چاہیے
شیعہ کمیونٹی کو آبادی کے تناسب سے حصہ داری چاہیے
author img

By

Published : Jul 15, 2023, 3:01 PM IST

شیعہ کمیونٹی کو آبادی کے تناسب سے حصہ داری چاہیے

نوئیڈا: ریاست اترپردیش کے نوئیڈا میں واقع پریس کلب میں مولانا سید سیف عباس نقوی اور مولانا امام حیدر زیدی و مولانا علی حیدر نے کہا کہ ہر حکومت نے ہمیشہ مسلمانوں کو ناخواندہ اور معاشی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اب ہم سب کو جاگنا ہوگا جب ملک میں 2%، 4%5% کمیونٹی کی نمائندگی ہے تو پھر شیعہ کمیونٹی جو اقلیت میں اقلیت ہے اور مسلمانوں میں جن کی تعداد تقریباً 15 سے 20 فیصد یعنی 5 کروڑ ہے۔ شیعہ فرقہ ہر میدان میں پیچھے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے کشمیر سے کنیا کماری تک دیکھا جا سکتا ہے، کسی بھی ریاست یا مرکز میں کوئی شیعہ نمائندگی نہیں ہے۔ چنانچہ شیعہ کمیونٹی آبادی کے تناسب سے اپنا حصہ مانگے گی۔ اس سلسلے میں 15 جولائی 2023 کو نئی دہلی امامیہ ہال، پنچکوئیاں روڈ میں شیعہ مذہبی رہنماؤں کی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں ملک کے مختلف خطوں سے مذہبی رہنماؤں کی شرکت کی منظوری لی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: AMU چندریان 3 کی لانچنگ ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ

اس میٹنگ میں کامن سول کوڈ کے مسئلہ کے علاوہ دیگر مسائل پر مذہبی رہنماؤں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے گا اور وہ 2023 میں ہونے والے ریاستی انتخابات اور 2024 میں ہونے والے مرکزی انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کے سامنے اپنے مطالبات رکھیں گے۔

شیعہ کمیونٹی کو آبادی کے تناسب سے حصہ داری چاہیے

نوئیڈا: ریاست اترپردیش کے نوئیڈا میں واقع پریس کلب میں مولانا سید سیف عباس نقوی اور مولانا امام حیدر زیدی و مولانا علی حیدر نے کہا کہ ہر حکومت نے ہمیشہ مسلمانوں کو ناخواندہ اور معاشی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اب ہم سب کو جاگنا ہوگا جب ملک میں 2%، 4%5% کمیونٹی کی نمائندگی ہے تو پھر شیعہ کمیونٹی جو اقلیت میں اقلیت ہے اور مسلمانوں میں جن کی تعداد تقریباً 15 سے 20 فیصد یعنی 5 کروڑ ہے۔ شیعہ فرقہ ہر میدان میں پیچھے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے کشمیر سے کنیا کماری تک دیکھا جا سکتا ہے، کسی بھی ریاست یا مرکز میں کوئی شیعہ نمائندگی نہیں ہے۔ چنانچہ شیعہ کمیونٹی آبادی کے تناسب سے اپنا حصہ مانگے گی۔ اس سلسلے میں 15 جولائی 2023 کو نئی دہلی امامیہ ہال، پنچکوئیاں روڈ میں شیعہ مذہبی رہنماؤں کی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں ملک کے مختلف خطوں سے مذہبی رہنماؤں کی شرکت کی منظوری لی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: AMU چندریان 3 کی لانچنگ ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ

اس میٹنگ میں کامن سول کوڈ کے مسئلہ کے علاوہ دیگر مسائل پر مذہبی رہنماؤں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے گا اور وہ 2023 میں ہونے والے ریاستی انتخابات اور 2024 میں ہونے والے مرکزی انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کے سامنے اپنے مطالبات رکھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.