لکھنؤ: بین الاقوامی شہرت یافتہ شخصیت مولانا رابع حسنی ندوی کے انتقال سے عالم اسلام میں سوگ کی لہر ہے۔ انہوں نے ندوۃ العلما کے ناظم اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدارت کے عہدے پر برسوں سے خدمات انجام دیے۔ آج کے ان کے آبائی وطن ضلع رائے بریلی کے تکیہ کلاں گاؤں میں دوسری بار نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد تدفین عمل میں آئی۔
مولانا مرحوم سید رابع حسنی ندوی کی دوسری نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں عقیدت مند اور عوام کی بھیڑ رہی آج 9 بجے دن میں نماز جنازہ ادا کی گئی اور ان کو آبائی قبرستان میں دفن کیا گیا۔ اس موقع پر ملک و ریاست کی سرکردہ شخصیات بھی شامل رہیں۔ ملی رہنماؤں کی بڑی تعداد رہی جنہوں نے مولانا کی مغفرت کے لیے دعا کی اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔ مولانا رابع حسنی ندوی کا کل رات 10:30 بجے ندوۃ العلما میں نماز جنازہ ادا کی گئی تھی۔ اس کے بعد ان کے آبائی وطن تکیہ کلاں گاؤں لے جایا گیا جہاں ان کے آبائی قبرستان میں دفن کیا گیا۔ مولانا کے رحلت سے علمی ادبی حلقوں میں سوگ کی لہر ہے۔ ندوۃ العلماء سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کی تعداد میں طلباء سوگوار ہیں۔
بتادیں کہ 21 رمضان بروز جمعرات بمطابق 13 اپریل 2023 کو عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ اور ملت اسلامیہ ہندیہ کے متحدہ و متفقہ ادارہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے باوقار صدر بین الاقوامی سطح کے مشہور عالم دین، رابطہ عالم اسلامی کے ہند کے ذمہ دار اور خانوادہ شاہ علم اللہ کے روشن چراغ مخدوم مولانا سید محمد رابع حسنی دار فانی سے کوچ کرگئے۔ مولانا کے انتقال سے عالم اسلام میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور پورا ماحول سوگوا ر ہے۔
مزید پڑھیں: