خیال رہے کہ بابری مسجد اور رام مندر معاملے میں مصالحت کی تمام کوششوں کی ناکامی کے بعد کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ لہذا عدالت میں پوری مضبوطی کے ساتھ پیروی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سنی وقف بورڈ لاپرواہی اور کوتاہی نہ کرے، جو وکلاء آج تک مضبوطی کے ساتھ پیروی کر رہے ہیں، ان وکلاء کو ہٹاکر نئے وکلاء کو پینل میں شامل کرنے کا فیصلہ بابری مسجد کیس کو کمزور کرنے کا ہے، ایسا کہنا پریس کانفرنس کے دوران جمیت علماء کے ریاستی صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی کا ہے۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر فاروقی کا بیان بابری مسجد کے مقدمے کو کمزور کرنے والا ہے۔ اور ان کا بیان شک پیدا کرتا ہے کیوں کہ سماعت روزانہ ہورہی ہے اور امید ہے کہ اگلے ماہ اس کا فیصلہ آ سکتا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بورڈ کے چیئرمین حکومت کے دباؤ میں آکر اس طرح کے بیان بازی کر رہے ہیں۔
مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے کہا کہ بابری مسجد مقدمہ میں جو وکلاء حضرات پہلے سے اپنا تعاون کر رہے ہیں اور جنہیں کافی تجربہ بھی ہے۔ انہی پینل سے ہٹا کر نئے وکلاء کو شامل کرنا ہمارے شک کو یقین میں بدلنے کا وہ کام کر رہے ہیں۔
ریاستی صدر نے کہا کہ ہمیں اس لئے اعتراضات ہے کیونکہ، "جن وکلاء کو شامل کیا گیا ہے وہ پہلے سے ہی رام مندر بننے کی حمایت کرچکے ہیں۔"
مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے کہا کہ اگر بورڈ کے چیئرمین اپنا موقف صاف نہیں کرتے ہیں تو ہم سڑکوں پر یا ان کے دفتر کے باہر مظاہرہ کریں گے۔