ETV Bharat / state

Maulana Kaleem Siddiqui released مولانا کلیم صدیقی کی رہائی پر حامیوں میں خوشی کی لہر - maulana kaleem siddiqui walk out from jail

مولانا کلیم صدیقی ستمبر ماہ 2021 میں مبینہ تبدیلی مذہب کے الزام میں یو پی اے ٹی ایس کے ذریعے گرفتار کیے گئے تھے، جس کے بعد ان کو لکھنؤ جیل میں رکھا گیا۔ آج کی رہائی کے بعد مولانا کے حامیوں میں خوشی کی لہر ہے۔ Maulana Kaleem Siddiqui released

maulana-kaleem-siddiqui-gets-free-form-prison-muslims-welcomes
مولانا کلیم صدیقی کی رہائی پر مسلمانوں میں خوشی کی لہر
author img

By

Published : May 3, 2023, 10:57 PM IST

لکھنؤ: معروف عالم دین و مبلغ اسلام مولانا کلیم صدیقی کی آج لکھنؤ جیل سے رہائی ہوگئی۔ تقریباً ایک ماہ قبل مولانا کی لکھنؤ ہائی کورٹ بنچ سے ضمانت منظور ہوئی تھی، جس کے بعد مولانا کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا۔ کاغذاتی خانہ پری کے 589 دن جیل میں رہنے کے بعد آج شام کو مولانا کی رہائی ہوئی، جس کے بعد ان کے حامیوں میں خوشی کی لہر ہے۔
بتادیں کہ ستمبر 2021 میں اتر پردیش انسداد دہشت گردی ٹیم نے مولانا کو بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب کا ریکٹ چلانے اور ہزار سے زیادہ لوگوں کا جبراً مذہب تبدیل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد یوپی اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا کلیم صدیقی مبینہ تبدیلی مذہب کے کام میں ملوث ہیں اور مختلف طرح کے تعلیمی اور سماجی اداروں کی پس پردہ تبدیلی مذہب کا کام ملک گیر سطح پر چلا رہے ہیں، اس کے لیے بیرون ممالک سے فنڈنگ کی جارہی ہے اور اس کام میں ملک کی معروف افراد بھی شامل ہیں۔ یوپی اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا سے تفتیش کے بعد کئی اہم انکشافات بھی ہوئے ہیں۔ غور طلب ہے کہ مولانا کلیم صدیقی کے ہمراہ تقریباً 17 افراد کو مبینہ تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس میں سے کچھ افراد کی ضمانت منظور ہوچکی ہے، جب کہ کچھ افراد اب بھی جیل میں ہیں۔
بتادیں کہ مولانا کلیم صدیقی بھارت کے مشہور علماء میں سے ایک ہیں۔ وہ گلوبل پیس سینٹر کے چیئرمین ہیں۔ مولانا جامعہ امام ولی اللہ ٹرسٹ بھی چلاتے ہیں اور مدرسہ جامعہ امام ولی اللہ اسلامیہ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ معلومات کے مطابق مولانا کلیم صدیقی بھارت میں اسلام کے بڑے مبلغین میں سے ایک ہیں۔ مولانا کو محمد عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر قاسمی سمیت دیگر مسلم علماء کے ساتھ یوپی کے 'اینٹی لو جہاد' قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

لکھنؤ: معروف عالم دین و مبلغ اسلام مولانا کلیم صدیقی کی آج لکھنؤ جیل سے رہائی ہوگئی۔ تقریباً ایک ماہ قبل مولانا کی لکھنؤ ہائی کورٹ بنچ سے ضمانت منظور ہوئی تھی، جس کے بعد مولانا کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا۔ کاغذاتی خانہ پری کے 589 دن جیل میں رہنے کے بعد آج شام کو مولانا کی رہائی ہوئی، جس کے بعد ان کے حامیوں میں خوشی کی لہر ہے۔
بتادیں کہ ستمبر 2021 میں اتر پردیش انسداد دہشت گردی ٹیم نے مولانا کو بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب کا ریکٹ چلانے اور ہزار سے زیادہ لوگوں کا جبراً مذہب تبدیل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد یوپی اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا کلیم صدیقی مبینہ تبدیلی مذہب کے کام میں ملوث ہیں اور مختلف طرح کے تعلیمی اور سماجی اداروں کی پس پردہ تبدیلی مذہب کا کام ملک گیر سطح پر چلا رہے ہیں، اس کے لیے بیرون ممالک سے فنڈنگ کی جارہی ہے اور اس کام میں ملک کی معروف افراد بھی شامل ہیں۔ یوپی اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا سے تفتیش کے بعد کئی اہم انکشافات بھی ہوئے ہیں۔ غور طلب ہے کہ مولانا کلیم صدیقی کے ہمراہ تقریباً 17 افراد کو مبینہ تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس میں سے کچھ افراد کی ضمانت منظور ہوچکی ہے، جب کہ کچھ افراد اب بھی جیل میں ہیں۔
بتادیں کہ مولانا کلیم صدیقی بھارت کے مشہور علماء میں سے ایک ہیں۔ وہ گلوبل پیس سینٹر کے چیئرمین ہیں۔ مولانا جامعہ امام ولی اللہ ٹرسٹ بھی چلاتے ہیں اور مدرسہ جامعہ امام ولی اللہ اسلامیہ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ معلومات کے مطابق مولانا کلیم صدیقی بھارت میں اسلام کے بڑے مبلغین میں سے ایک ہیں۔ مولانا کو محمد عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر قاسمی سمیت دیگر مسلم علماء کے ساتھ یوپی کے 'اینٹی لو جہاد' قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.