معروف شیعہ عالم دین و آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 81 برس تھی۔ معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق لمبے عرصے سے زیر علاج تھے، جس کے چلتے وہ ہسپتال میں ہی رہتے تھے۔ کچھ روز قبل مولانا کلب صادق کی طبیعت مزید خراب ہوگئی تھی، جس کے بعد گذشتہ رات ان کا انتقال ہو گیا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و لکھنؤ عید گاہ امام مولانا خالد رشید فرنگی نے کہا کہ "مولانا کلب صادق کے انتقال سے سبھی کو بہت افسوس ہوا ہے۔ ان کی قومی یکجہتی کے لئے بڑی خدمات رہی، جس سے پورا ملک واقف ہے۔'
مولانا خالد نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ڈاکٹر کلب صادق نے اتحاد کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے تعلیم کے شعبے میں آپ کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے اپنے بیان میں کہا کہ بہت عظیم نقصان ہمارے خاندان کا ہے اور شیعہ قوم کا بھی ہے بلکہ پوری ملت و ملک کا نقصان ہے۔ یہ اتنا بڑا نقصان ہوا ہے، جس کی تلافی کافی وقت تک نہ ہو پائے گی۔ ان کی خدمات تاریخ ساز اور ناقابل فراموش ہے۔
مولانا کلب جواد اس وقت سری نگر میں ہیں، جہاں برف باری اور موسم کے خرابی کی وجہ سے صبح کی کوئی فلائٹ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا 'میرا وقت پر پہنچنا بہت مشکل ہے۔ میں نے اپنے چچا زاد بھائیوں سے تدفین میں انتظار کو کہا ہے تاکہ میں بھی تدفین میں شرکت کر لوں'۔ کلب جواد مرحوم کلب صادق کے بھتیجے ہیں۔
اس کے علاوہ لکھنؤ شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے بھی مولانا کلب صادق کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "مولانا کلب صادق شیعہ سنی اتحاد کے علمبردار تھے۔" علمائے فرنگی محل سے مولانا کلب صادق کے پرانے تعلقات تھے۔ ان کی علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ہم ان کے پسماندگان سے دلی تعزیت پیش کرتے ہیں۔
ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا فضل الرحمان نے بھی کہا کہ سال 2016 میں مولانا کلب صادق صاحب نے شیعہ سنی اتحاد کے لئے ایک ساتھ نماز ادا کی تھی۔ ان کا دنیا فانی سے رخصت ہونا سماج کے لئے بڑا خسارہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:احمد پٹیل کے انتقال پر وزیر اعظم کا اظہار تعزیت