آج ہم آپ کو بنارس کے مولانا اسحاق کے بارے میں بتائیں گے، جنہوں نے ازادی کے حوالے سے بنارس سے لاہور کا سفر کیا اور بنارس کے ٹاؤن ہال میں جب بھارت کی ازادی کا جلسہ منعقد ہوا تو انہوں نے جمیعت علماء کا پرچم کانگریس کے جھنڈے کے برابر میں لہرا کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا اور یہ باور کرایا تھا کہ جمیعت علماء اس تحریک میں برابر شریک رہی ہے اور ملک میں امن و امان یکجہتی بھائی چارہ کے لیے ہمیشہ باطل طاقتوں سے لڑتی رہے گی۔
مولانا اسحاق کی پیدائش بنارس کے کچی باغ کے علاقہ میں1910ء میں ہوئی۔ والد کا نام مولانا ابراھیم تھا انہوں نے 1940 میں بھارت کے آزادی کے حوالے سے لاہور کانفرنس میں بھی شرکت کی، اس کے علاوہ جمیعت علماء کے ضلع صدر رہے ہیں۔
مولانا کی جنگ آزادی میں پیش پیش رہنے والے رہنماؤں سے اچھے مراسم تھے مثلاً کملا پتی ترپاٹھی، ڈاکٹر سمپورن، رفیع احمد قدوائی اور مولانا عبدالقیوم سے ذاتی تعلقات تھے۔
یہ بھی پڑھیں: متنازعہ زرعی قوانین سے اترپردیش انتخابات میں بی جے پی کو نقصان ہوگا: برق
مولانا اسحاق کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ بنارس کے ٹاؤن ہال میں جب آزادی کا جلسہ منعقد ہوا تو اس جلسے میں کانگریس کے پرچم کے برابر مولانا اسحاق نے جمیعت علماء کا پرچم نصب کیا تھا اور یہ باور کرانے میں کامیاب رہے کہ جس طرح سے جنگ آزادی میں جمیعت علماء ملک کی محبت میں برابر کی شریک رہی، اسی طریقے سے مستقبل میں ملک کے تحفظ و ترقی میں پیش پیش رہے گی۔