ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کی مناسبت سے ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے امیر الدولہ اسلامیہ کالج میں آل انڈیا ملی کونسل کے زیر اہتمام ایک سیمینار منعقد ہوا۔
اس سمینار کا عنوان 'جدید قومی پالیسی اور ہماری ذمہ داریاں' تھا، جس میں بتایا گیا ہے سنہ 2008 میں یوپی اے حکومت نے 11 نومبر کو قومی سطح پر یوم تعلیم کے طور پر منائے جانے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے اسے سرد خانے میں ڈال دیا ہے۔
سیمینار میں سماجی کارکن اور معروف ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد کا جنگ آزادی میں اہم کردار تھا۔ انہوں نے جیل میں رہتے ہوئے مسلمانوں کو ترغیب دی کہ یہ تحریک بھی جہاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج عوام کو ان کے تعلیمات کو بتانے کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سارے لوگ جہاد کا مذاق اڑاتے ہیں، جس کے لیے ہندوں کو آگے آنا ہوگا۔
ظفریاب جیلانی نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جہاد کا مذاق اڑاتے ہیں اور جہاد کو 'لو جہاد' کا نام دیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے مولانا آزاد کی تعلیمات کو عام کرنا ہو گا۔
انہوں مزید کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد نے جنگ آزادی میں مذہب کو سامنے رکھتے ہوئے اہم کردار ادا کیا تھا۔
مولانا مصطفیٰ مدنی ندوی نے مولانا آزاد کے نظریہ تعلیم پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں مولانا آزاد کی برسی یا یوم پیدائش منانے کے بجائے ان کے تعلیمی مشن کو عملی جامہ پہنا کر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے'۔
مولانا مصطفی مدنی نے جدید تعلیمی پالیسی پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدت تعلیم مرحلہ تعلیم کو جدید تعلیمی پالیسی میں بہتر بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس تعلیم نظام کے جو ذمہ داران ہیں، انہیں اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے، چاہے دیوبند ہو، ندوہ ہو یا دیگر بڑے مدارس۔
انہوں نے کہا کہ مدت تعلیم مدارس میں 14، 15 برس سے کم نہیں اور 17-18 برس تک سے زیادہ نہیں ہے، جیسا کہ مدارس میں ہے، جو یہی جدید تعلیمی پالیسی میں بھی بتایا گیا ہے۔
مولانا مصطفی مدنی نے کہا کہ مدرسہ میں رہ کر آپ اپنی لائن نہیں بدل سکتے لیکن جدید تعلیمی نظام کے ذریعے آپ ایسا کرسکتے ہیں۔
آل انڈیا ملی کونسل مشرقی اترپردیش کے سیکرٹری و پروگرام کے کنوینر مولانا مجیب الرحمن کا الزام تھا کہ سنہ 2008 میں یوپی اے حکومت نے 11 نومبر کو قومی سطح پر یوم تعلیم کے طور پر منائے جانے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے اسے سرد خانے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ حکومت مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش کو قومی سطح پر یوم تعلیم کے طور پر منائے جانے کا اعلان کرے۔
سیمینار میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ 11 نومبر مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش کو قومی سطح پر یوم تعلیم منائے جانے کا اعلان کرے اور ساتھ ہی ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ان کے تعلیمات کو عام کریں اور اس پر عمل کرتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہوں۔