مولانا عباس نے کہا کہ جموں کشمیر سے دفعہ 370 کو ختم کیا گیا ہم خاموش رہے، تین طلاق کا قانون بنایا گیا ہم خاموش رہے اور اب شہریت ترمیم قانون لے آئے ہیں لیکن اب ہم چپ نہیں بیٹھیں گے، جو لوگ سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں اور ہم حکومت کے ناپاک منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
مولانا عباس نے کہا کہ جب آپ ایم پی بنتے ہیں، وزیرِ اعظم بنتے ہیں اس وقت آپ حلف لیتے ہیں کہ آپ آئین اور ملک کی حفاظت کریں گے لیکن آپ ایسے ایسے قانون لاتے ہیں جس سے آئین کی روح کو قتل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 جنوری خوشی کا دن ہےاور یقینا ہم خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، اس لئے کی ہمارا ملک آزاد ہے اور اس ملک کے لیے ہمارے بزرگوں نے اپنا خون بہایا ہے اور بڑی قربانیاں دی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں درد ہے کہ اس وقت کچھ طاقت ایسی ہیں جنہیں آئین پسند نہیں وہ اپنی پسند کے مطابق نیا دستور بھارت پر تھوپنا چاہتی ہیں لیکن ہم ان کے ناپاک منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں جس کے لئے احتجاج کیا جارہا ہے یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ان کی کوششیں ناکام ہوگئیں ہیں اور ہمارا ترنگا اسی طرح شان کے ساتھ لہراتا رہے گا، ہم ملک کی ان تمام ماؤں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو احتجاج میں شامل ہیں۔