مرکزی حکومت چھوٹی صنعت کو فروغ دینے کے لئے شہروں میں ہنر ہاٹ قائم کر رہی ہے۔ اس پیش رفت کا فائدہ ہنر ہاٹ میں اپنا پروڈکٹ لے کر آنے والوں کو ہو رہا ہے۔ وہیں ضلع مئو میں اس طرح کے ہنر ہاٹ کا وجود عمل میں نہیں آنے سے بنکروں کو اپنی پروڈکٹ کو فروخت کرنے کے لیے دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
مئو میں بھی بنکاری صنعت کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، تاکہ مئو میں تیار ہونے والی ساڑیوں اور کپڑوں کی خرید و فروخت کے لئے بہتر بازار ملے ۔ حالانکہ اترپردیش حکومت نے اعظم گڑھ ضلع کے مبارک پور قصبہ میں بنکروں کے لئے ایک ہنر ہاٹ قائم کی ہے، لیکن آمد و رفت کے وسائل کی کمی سے یہ کوشش اب تک ناکام رہی ہے۔ خود محکمہ ٹیکسٹائل کے افسر اس کمی کو تسلیم کر رہے ہیں۔
ہنڈلوم اینڈ ٹیکسٹائل کے اسسٹنٹ کمشنر اروند کمار سنگھ نے بتایا کہ اعظم گڑھ میں وپرن کیندر کے نام سے ایک ہنر ہاٹ کو قائم کیا گیا ہے، لیکن وہ عام مارکٹ سے اتنا دور ہے کہ لوگوں کا وہاں جانا پسند نہیں ہے۔ اس لیے ہم اسے نئے سرے سے شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں کمشنر نے میٹنگ کی ہے اور جلد ہی اس بار فیصلہ لیا جائے گا۔
سابق راجیہ سبھا رکن سالم انصاری کے مطابق کافی عرصہ پہلے مئو میں بھی ایک ہنر ہاٹ کا قیام عمل میں آیا تھا، لیکن دیہی علاقے میں تعمیر ہونے کے سبب وہاں تک بنکروں کی رسائی ممکن نہیں ہو سکی۔ لیکن اب وہاں لوگ اپنے بھینس کو باندھتے ہیں۔ جس سے یہاں کے بنکروں کو کوئی قسم کا فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ مئو ضلع میں محمد آباد، ادری، کوپاگنج، گھوسی سمیت تقریبا ایک درجن قصبوں میں بنکاری کا کام کثیر پیمانے پر کیا جاتا ہے ۔ یہاں کے بنکروں کو بنکر ہاٹ کی سہولت حاصل ہونے کے بعد ان کے تیار پروڈکٹ کی خرید و فروخت میں کافی آسانی ہوگی۔ بنکروں کو دیگر شہروں کی مسافت سے نجات ملے گی ۔
صنعت کار احمد ضیاء انصاری نے کہا کہ اگر مئو میں ہی حکومت ایک ہاٹ کا قیام کردیتی ہے تو اس سے بنکروں کو کافی آسانیاں ہوجائیگی اور لوگ اپنے ہی شہر میں رہ کر کاروبار کرپائیں گے۔بنکاری کاروبار سے منسلک عام بنکر ضلع میں ہی اپنے تیار مال کی مناسبت قیمت حاصل کر سکے گا۔