ETV Bharat / state

Muslim family Making effigies of Ravana متھرا کا یہ مسلم خاندان 4 نسلوں سے راون کے پتلے بنا رہا ہے - अहिरावण और मेघनाथ के पुतले

متھرا میں ایک مسلم خاندان 4 نسلوں سے راون کے پتلے بنا رہا ہے۔ کاریگر نے بتایا کہ ہم نسل در نسل کی روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ Muslim family Making effigies of Ravana

مسلم خاندان 4 نسلوں سے راون کے پتلے بنا رہا ہے
مسلم خاندان 4 نسلوں سے راون کے پتلے بنا رہا ہے
author img

By

Published : Oct 3, 2022, 8:32 PM IST

متھرا: متھرا میں اب بھی گنگا جمونی تہذیب نظر آتی ہے۔ جہاں آج بھی بہت سے مسلم خاندان دیوی جاگرن اور دیگر مذہبی پروگراموں میں شرکت کر کے اپنی عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ساتھ ہی متھرا کا ایک مسلم خاندان ہے جو 4 نسلوں سے راون کے پتلے بنا رہا ہے۔ خواہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے مناسب قیمت نہیں مل رہی۔ لیکن، شری رام میں ان کا بڑھتا ہوا یقین اس بات کی علامت ہے کہ وہ اس مہنگائی سے پریشان نہیں ہیں۔ یہ مسلمان خاندان ایک دو نہیں بلکہ چار نسلوں سے راون اور اس کے خاندان کے پتلے بنا رہا ہے۔ Muslim family Making effigies of Ravana

چھوٹے خان مسلم خاندان کے سربراہ ہیں۔ ان کے پوتے زاہد نے بتایا کہ یہ کام ان کا آبائی کام ہے۔ نسل در نسل ہم رام لیلا کے لیے راون کے ساتھ ساتھ اہیروان اور میگھناتھ کے بھی مجسمے بناتے ہیں۔ یا یوں کہہ لیں کہ ہمارا خاندان راون کے خاندان کی وجہ سے چلتا ہے۔ زاہد کا کہنا ہے کہ پہلے پردادا امیر بخش، پھر بابا علی بخش پھر والد مغل بخش اور اب ہم ان مجسموں کو بنانے کا کام کر رہے ہیں۔

مہاودیا کے رام لیلا میدان میں، مجسمے بنانے کے دوران پورا خاندان یہاں ٹھہرتا ہے۔ مجسمے بنانے کا کام مکمل ہونے پر، کنبہ متھرا کے بھرت پور گیٹ پر واقع اپنی رہائش گاہ پہنچ گیا۔ مجسموں کی اونچائی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر زاہد کا کہنا ہے کہ اس کے لیے 9 لوگ مختلف کام کرتے ہیں۔ تمام لوگوں میں مختلف کام تقسیم کیے گئے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی مجسمہ سازوں نے بتایا کہ اس بار راون کے سر کی اونچائی 70 فٹ، اہیروان اور میگھناتھ کے سر کی اونچائی تقریباً 15 فٹ ہوگی۔ سلوچنا اور تاریکا کے مجسموں کی اونچائی بھی الگ الگ رکھی جائے گی۔ کاریگر زاہد کا کہنا ہے کہ ہم نسل در نسل کی روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ مہنگائی کے دور میں پتلے بنانا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

متھرا: متھرا میں اب بھی گنگا جمونی تہذیب نظر آتی ہے۔ جہاں آج بھی بہت سے مسلم خاندان دیوی جاگرن اور دیگر مذہبی پروگراموں میں شرکت کر کے اپنی عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ساتھ ہی متھرا کا ایک مسلم خاندان ہے جو 4 نسلوں سے راون کے پتلے بنا رہا ہے۔ خواہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے مناسب قیمت نہیں مل رہی۔ لیکن، شری رام میں ان کا بڑھتا ہوا یقین اس بات کی علامت ہے کہ وہ اس مہنگائی سے پریشان نہیں ہیں۔ یہ مسلمان خاندان ایک دو نہیں بلکہ چار نسلوں سے راون اور اس کے خاندان کے پتلے بنا رہا ہے۔ Muslim family Making effigies of Ravana

چھوٹے خان مسلم خاندان کے سربراہ ہیں۔ ان کے پوتے زاہد نے بتایا کہ یہ کام ان کا آبائی کام ہے۔ نسل در نسل ہم رام لیلا کے لیے راون کے ساتھ ساتھ اہیروان اور میگھناتھ کے بھی مجسمے بناتے ہیں۔ یا یوں کہہ لیں کہ ہمارا خاندان راون کے خاندان کی وجہ سے چلتا ہے۔ زاہد کا کہنا ہے کہ پہلے پردادا امیر بخش، پھر بابا علی بخش پھر والد مغل بخش اور اب ہم ان مجسموں کو بنانے کا کام کر رہے ہیں۔

مہاودیا کے رام لیلا میدان میں، مجسمے بنانے کے دوران پورا خاندان یہاں ٹھہرتا ہے۔ مجسمے بنانے کا کام مکمل ہونے پر، کنبہ متھرا کے بھرت پور گیٹ پر واقع اپنی رہائش گاہ پہنچ گیا۔ مجسموں کی اونچائی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر زاہد کا کہنا ہے کہ اس کے لیے 9 لوگ مختلف کام کرتے ہیں۔ تمام لوگوں میں مختلف کام تقسیم کیے گئے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی مجسمہ سازوں نے بتایا کہ اس بار راون کے سر کی اونچائی 70 فٹ، اہیروان اور میگھناتھ کے سر کی اونچائی تقریباً 15 فٹ ہوگی۔ سلوچنا اور تاریکا کے مجسموں کی اونچائی بھی الگ الگ رکھی جائے گی۔ کاریگر زاہد کا کہنا ہے کہ ہم نسل در نسل کی روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ مہنگائی کے دور میں پتلے بنانا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.