بریلی میں جماعت رضائے مصطفیٰ نے نرسنگھانند سرسوتی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے سخت قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ جماعت رضائے مصطفیٰ نے الزام عائد کیا کہ نرسنگھانند سرسوتی کے نازیبا بیانات سے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور اس نے جان بوجھ کر ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
جماعت رضائے مصطفیٰ کی جانب سے منعقدہ احتجاجی جلسہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جلسہ مختلف علمائے کرام و رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو پامال کرنا ایک مشغلہ بن گیا ہے اور قرآن پاک و پیغمبر اسلامﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کرنا فیشن بن گیا ہے۔
جلسہ میں نرسنگھانند سرسوتی اور شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ جماعت رضائے مصطفیٰ نے بریلی ضلع انتظامیہ کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم روانہ کیا۔ میمورنڈم میں نرسنگھانند سرسوتی اور وسیم رضوی کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل دہلی پریس کلب میں یتی نرسنگھانند نے ایک پریس کانفرنس کے دوران پیغمبر اسلامﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کی تھی جس کے بعد ملک بھر میں اس کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔