ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے ضلع پنچایت کے احاطے میں وزیر اعلیٰ کی اجتماعی شادی
(مکھیہ منتری ساموہک ویواہ یوجنا ) کی تقریب میں 77 جوڑوں کی شادی رسم و رواج کے مطابق انجام دی گئی۔ اس تقریب میں 48 جوڑے مسلم طبقہ سے تھے اور 29 جوڑے ہندو برادری سے تھے۔
ضلع پنچایت صدر ویرپال نروال نے اس شادی تقریب سے متعلق مزید معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ پچھلے سال بھی ہم نے اجتماعی شادی تقریب میں اتنے ہی جوڑوں کی شادی کرائی تھی۔ مکھیہ منتری کی اجتماعی شادی کی تقریب اسکیم ( مکھ منتری ساموجیک ویواہ یوجنا ) کے تحت آج 77 جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کا اہتمامکیا گیا ہے۔ جس میں 48 جوڑے مسلم طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور 29 جوڑے ہندو برادری سے تعلق رکھتے ہیں تمام جوڑوں کی شادی قانون اور رسم و رواج کے مطابق ہوئی ہے۔
ضلع پنچایت صدر ڈاکٹر ویرپال نروال نے کہا کہ حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نعرے کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ تمام جوڑوں کو 51 ہزار روپے کی رقم دی جا رہی ہے اس میں گھریلو سامان بھی دیا جا رہا ہے۔ ضلع پنچایت صدر ویرپال نروال نے نئے شادی شدہ جوڑوں سے کہا کہ یہ شادی قانونی ہے۔ اس کا سرٹیفکیٹ بھی دیا جا رہا ہے۔ شادی کے کچھ دنوں بعد میاں بیوی کے درمیان تلخیاں ہو جاتی ہیں۔ اگر ایسا کچھ ہوا تو ہم سب دلہن کی طرف سے گواہی دیں گے، تاکہ دونوں کے درمیان خوف و ہراس پیدا ہو اور دونوں خاندان اچھے طریقے سے زندگی گزار سکیں۔
رتیش کمار نے بتایا کہ ان کی شادی قانون کے مطابق ہوئی ہے اور مسلمانوں کی شادی ان کے مذہبی رسوم و رواج کے مطابق ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ شادیوں میں کروڑوں اور لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ تو یہاں صرف 51000 میں شادیاں کی جا رہی ہیں۔ رتیش کی دلہن مدھو نے بتایا کہ ان کی شادی ہندو مذہب کے رسم و رواج کے مطابق ہوئی۔ اُنہوںنے حکومت کی اس سکیم کو سراہا۔
مزید پڑھیں:Mass Wedding in Sambhal سنبھل ضلع میں اجتماعی شادی کا اہتمام