مغربی اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے گھگھرولی مدرسہ جامعہ رحمت میں 'مانوتا سندیش'کے نام سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
پروگرام میں اکھل بھارتیہ سنت سنگھرش سمیتی کےقومی صدر، اور دارالعلوم دیوبند کے علماء، اور مختلف مذہبی، معاشرتی تنظیموں سے جڑے لوگ ایک ہی اسٹیج پر نظر آئے۔
اکھل بھارتیہ سنت سنگھرش سمیتی کے قومی صدر اور شنکراچاریہ آشرم کے انچارج سہجانند برھما چاری نے کہا کی ہمیں ذات برادری اور مذہب سے اوپر اٹھ کر ایک اچھا انسان بننے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے عبادت کے طور طریقے الگ ہوسکتے ہیں لیکن سب کا مالک ایک ہے، ہمیں آپس میں نفرت کے بجائے محبت کو فروغ دینا چا ہئے، ساتھ ہی ہمیں اپنے بچوں کو بھی اچھی تعلیم دینی چاہیے تاکہ آگے جاکر ان کا مستقبل اور ملک کا مستقبل بہتر ہو سکے۔
پروگرام میں شریک دارالعلوم دیوبند کے مفتی احسان قاسمی نے بھی عوام سے خطاب میں کہا کہ سچا اور پکا مسلمان وہ ہے جو اپنے ہاتھ سے اور اپنی زبان سے کسی کو تکلیف نہ پہنچائے، آج ہم سب کو مذہبی باتوں سے الگ ہوکر ملک کی ترقی کے لئے کام کرنا چا ہیے۔
پروگرام میں موجود پنناچریہ نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں سے دور رہنے کی ضرورت ہے جو اپنی سیاسی روٹیاں سیکنے کیلئے دو مذہبوں کے درمیان لڑوانے کا کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سمجھداری سے کام لیکر آپس میں مل جل کر رہنا چاہیے اور مذہبی اتحاد کو مضبوط کرنا چاہیے۔
پروگرام میں شامل سبھی جماعتوں کے رہنماؤں نے متحد ہو کر امن وامان، پیار محبت اور انسانیت کو سبھی کے درمیاں عام کرنے کی بات کی۔