ETV Bharat / state

بریلی: چوری کے الزام میں مسلم نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل - up cirme news

اترپردیش کے بریلی میں ایک نوجوان کو مقامی لوگوں نے درخت سے باندھ کر اس قدر مارا پیٹا کہ اس کی موت ہوگئی۔ نوجوان پر چوری کا الزام لگایا گیا تھا جس کی بنا پر اسی کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی۔

بریلی: چوری کے الزام میں ایک نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل
بریلی: چوری کے الزام میں ایک نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل
author img

By

Published : Sep 5, 2020, 10:29 AM IST

معاملہ دو برادریوں کا ہونے کی وجہ سے پولیس محکمہ میں ہلچل مچ گئی ہے، موقع پر پانچ تھانوں کی پولیس کے ساتھ ہی ایس پی بھی پہنچے۔

نل کوپ کالونی کے رہنے والے واسط علی پر الزام ہے کہ اس نے نل کوپ آفس سے کچھ لوہا چوری کیا ہے اور وہاں کے چوکیداروں نے اسے چوری کرکے سامان لے جاتے ہوئے دیکھا ہے، جس کے بعد وہاں لوگ اکٹھا ہوگئے اور واسط کو نیم کے درخت سے باندھ کر پٹائی کی گئی اور پھر اس کی اطلاع پولیس کو دی۔

وہیں واسط کی والدہ، خالہ اور سماجوادی پارٹی کے رہنما و سابق چیئرمن اور مقامی کونسلر کا الزام ہے کہ واسط کو لوگوں نے نیم کے درخت سے باندھ کر بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا، اگر پولیس واسط کو تھانے کے بجائے ہسپتال لے جاتی تو شاید اس کی جان بچ جاتی، لیکن پولیس کی لاپرروائی سے اس کی موت ہوئی ہے۔

بریلی: چوری کے الزام میں ایک نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل

ایس پی ڈاکٹر سنسار سنگھ کا کہنا ہے کہ دوپہر 12 بجے واسط کو نل کوپ آفس سے چوکیداروں نے چوری کا سامان لے جاتے ہوئے دیکھ لیا اور پھر شور شرابہ ہوا، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں نے اسے درخت سے باندھ کر پٹائی کی۔ اس کے بعد اس کی اطلاع بذریعے فون پولیس کو دی گئی۔

پولیس واستط کو آولاتھانے لے گئی، جہاں دونوں فریق نے کسی بھی طرح کی کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد اہلخانہ واسط کو گھر لے گئے جہاں اس کی موت ہوگئی، ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مقدمہ درج کیا جا رہا ہے، ملزمین کے خلاف سخت کارروائی جائے گی۔

اہل خانہ کا سوال ہے کہ جب پولیس کو پتا تھا کہ واسط کو درخت سے باندھ کر پیٹا گیا ہے تو اسے تھانے لے جانے کے بجائے ہسپتال کیوں نہیں لے جایا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ 4 گھنٹے تک واسط تھانے میں تڑپتا رہا اور پولیس نے اسے ہسپتال تک لے جانا ضروری نہیں سمجھا، جس سے اس کی موت ہوگئی ہے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اس کا علاج کیا جاتا تو شاید اس کی جان بچ سکتی تھی، لیکن پولیس کی لاپرروائی کی وجہ سے واسط کی جان چلی گئی۔

معاملہ دو برادریوں کا ہونے کی وجہ سے پولیس محکمہ میں ہلچل مچ گئی ہے، موقع پر پانچ تھانوں کی پولیس کے ساتھ ہی ایس پی بھی پہنچے۔

نل کوپ کالونی کے رہنے والے واسط علی پر الزام ہے کہ اس نے نل کوپ آفس سے کچھ لوہا چوری کیا ہے اور وہاں کے چوکیداروں نے اسے چوری کرکے سامان لے جاتے ہوئے دیکھا ہے، جس کے بعد وہاں لوگ اکٹھا ہوگئے اور واسط کو نیم کے درخت سے باندھ کر پٹائی کی گئی اور پھر اس کی اطلاع پولیس کو دی۔

وہیں واسط کی والدہ، خالہ اور سماجوادی پارٹی کے رہنما و سابق چیئرمن اور مقامی کونسلر کا الزام ہے کہ واسط کو لوگوں نے نیم کے درخت سے باندھ کر بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا، اگر پولیس واسط کو تھانے کے بجائے ہسپتال لے جاتی تو شاید اس کی جان بچ جاتی، لیکن پولیس کی لاپرروائی سے اس کی موت ہوئی ہے۔

بریلی: چوری کے الزام میں ایک نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل

ایس پی ڈاکٹر سنسار سنگھ کا کہنا ہے کہ دوپہر 12 بجے واسط کو نل کوپ آفس سے چوکیداروں نے چوری کا سامان لے جاتے ہوئے دیکھ لیا اور پھر شور شرابہ ہوا، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں نے اسے درخت سے باندھ کر پٹائی کی۔ اس کے بعد اس کی اطلاع بذریعے فون پولیس کو دی گئی۔

پولیس واستط کو آولاتھانے لے گئی، جہاں دونوں فریق نے کسی بھی طرح کی کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد اہلخانہ واسط کو گھر لے گئے جہاں اس کی موت ہوگئی، ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مقدمہ درج کیا جا رہا ہے، ملزمین کے خلاف سخت کارروائی جائے گی۔

اہل خانہ کا سوال ہے کہ جب پولیس کو پتا تھا کہ واسط کو درخت سے باندھ کر پیٹا گیا ہے تو اسے تھانے لے جانے کے بجائے ہسپتال کیوں نہیں لے جایا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ 4 گھنٹے تک واسط تھانے میں تڑپتا رہا اور پولیس نے اسے ہسپتال تک لے جانا ضروری نہیں سمجھا، جس سے اس کی موت ہوگئی ہے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اس کا علاج کیا جاتا تو شاید اس کی جان بچ سکتی تھی، لیکن پولیس کی لاپرروائی کی وجہ سے واسط کی جان چلی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.