امیش پال قتل کیس میں پولیس کو ایک اور کامیابی ملی ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل میں بند مافیا عتیق احمد کے بھائی اشرف کے خاص لالہ گدی نے پیر کو بریلی ایس او جی کے سامنے خودسپردگی کی۔ لالہ گدی اور عتیق کے بھائی سمیت کئی افراد پر جیل میں غیر قانونی ملاقات کا الزام ہے۔ یہ لوگ جیل میں بیٹھ کر گواہوں اور پولیس افسران کے قتل کی منصوبہ بندی کرتے تھے۔ پولیس کافی دنوں سے لالہ گدی کی تلاش میں تھی۔ لالہ گدی کی خود سپردگی کےبعد پولیس نے اس سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔
بتادیں کہ مافیا عتیق احمد کا بھائی اشرف گزشتہ ڈھائی سال سے ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہے۔ اس دوران اشرف غیر قانونی طور پر پیسے اور دیگر سامان جیل پہنچانے کے لیے لوگوں سے ملتے تھے۔ اشرف سے ملنے آنے والے لوگ پولیس افسران اور گواہوں کے قتل کی منصوبہ بندی کرتے تھے۔ اس دوران وتھری چین پور تھانے کی پولیس کو اس کی اطلاع ملی۔ اس کے بعد 7 مارچ کو پولیس نے کیس درج کیا اور جیل گارڈ شیوہری اوستھی ایک اور شخص کو گرفتار کرلیا۔
اس مقدمے میں جیل کے کئی نامعلوم اہلکاروں اور اس کے قریبیوں کے نام شامل تھے، جن میں مافیا عتیق احمد کے بھائی اشرف، اس کے بہنوئی صدام مرید لالہ گدی اور جیل گارڈ شیوہری اوستھی شامل تھے۔ پولیس اس معاملے میں اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج چکی ہے۔ اس میں 2 کیپٹو گارڈز اور باقی 4 اشرف کے قریبی شامل ہیں۔ 7 مارچ کو لالہ گدی سمیت تمام لوگوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے بریلی پولیس کی ٹیمیں گدی اور ان کے ساتھیوں کی مسلسل تلاش کر رہی تھیں۔ لالہ گدی نے عدالت میں خودسپردگی کی درخواست بھی دی تھی۔
مزید پڑھیں:Umesh Pal Murder Case امیش پال قتل کیس کا ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آیا
لیکن وہ پیش نہیں ہوئے اور عدالت نے اگلی تاریخ مقرر کر دی۔ لیکن، اس دوران لالہ گدی نے پیر کی دیر رات سیٹلائٹ کراسنگ کے قریب ڈرامائی انداز میں خود کو ایس او جی کے حوالے کر دیا۔