اس پروگرام کی صدارت قاضی محمد انور نے کی اور نظامت کے فرائض محمد شعیب نے انجام دیے۔ مہمان خصوصی حضرت مولانا محمد صداقت قاسمی صدر شعبہ مطالبات دارالعلوم دیوبند رہے۔ اس پروگرام کی شروعات طالب علم محمد اسد حیدر کے تلاوت قرآن پاک سے ہوئی۔
یوم مادری زبان کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے سیمینار کے کنوینر محمد شہزاد علی نے کہا کہ 'ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلباء اردو کو قومی زبان کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ اپنی مادری زبان بنگالی کو بھی قومی زبان کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا اور لوگوں نے اپنا احتجاج جاری رکھا آخر کار 17 نومبر 1999 کو اقوام متحدہ ان کے اختیار کو تسلیم کیا اور 21 فروری کو پوری دنیا میں مادری زبان کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔
اس طرح ہر سال یوم مادری زبان منایا جاتا ہے اور اردو بیداری فورم مظفرنگر اردو زبان کے فروغ پھیلاؤ کے لیے بیداری کا ہفتہ مادری زبان منا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ہفتے کا یہ آخری دن ہے ہفتہ فورم کے کارکنان نے مختلف مختلف مقامات پر جاکر کارنر میٹنگ کے ذریعے لوگوں کو بتایا کہ ہمیں اپنی مادری زبان سے تعلق کو مضبوط کرنا ہے۔ اس کا اظہار کرنا ہے گھروں دکانوں اداروں کے سائن بورڈ اردو میں لکھیں اردو تحریک آزادی کی زبان ہے۔
مزید پڑھیں:
بارہ بنکی: گئوشالہ میں آتشزدگی، 4 گائیوں کی موت
نوجوان نسل کو عملی طور پر مادری زبان سے آگاہ کرنے کے لیے اردو کو بطور ایک مضمون طلبا اور والدین کو بتائیں اپنی مادری زبان کے وجود کو بچانے کے لئے آج والدین کو اردو کی ترقی کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے یہ زبان نہ صرف ایک زبان ہے بلکہ پوری تہذیب ہے اور یہ دین کو سیکھنے کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے۔