اساتذہ کے مطابق مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے بیشتر طلبا و طالبات پسماندہ طبقہ سے آتے ہیں۔ ان کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے۔ چند ایک کے پاس اسمارٹ فون ہے بھی تو ان کے پاس ڈاٹا ریچارج کرنے کے پیسے کی قلت ہے۔
اساتذہ روزانہ مدارس میں حاضری لگا رہے ہیں۔ دفتر میں وقت گزاری کے علاوہ ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ درجات میں تالے لٹک رہے ہیں۔
اساتذہ کہتے ہیں کہ طلبا و طالبات کا تعلیمی سرگرمیاں بند ہونے سے ان کا کافی نقصان پہنچا ہے۔ کافی کوششوں کے بعد ہی اس کی بھرپائی کی جاسکے گی۔
اساتذہ کامطالبہ ہے کہ تمام بازار ودیگر کاروباری سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی خوب نظر آرہا ہے، ایسی صورت میں مدارس کوبھی شروع کرنے کی اجازت ملنی چاہئے۔
مزید پڑھیں:
جونپور: طالبہ کو غیر حاضر بتا کر فیل کر دیا گیا
چھ ماہ سے زائد عرسہ سے بند مدارس میں کارفرما پرائیویٹ ٹیچر بھی مالی بحران کا شکار ہیں۔