اترپردیش حکومت نے یونیورسٹیز و دیگر تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار طریقے سے درس و تدریس کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔ کووڈ 19 قوانین کی پابندیوں کے ساتھ تعلیمی اداروں کو ہاسٹل کھولنے کی منظوری بھی مل گئی ہے۔
مئو ضلع میں بھی مدارس عربیہ میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں، لیکن یہاں ہاسٹل اب بھی خالی ہی نظر آتے ہیں۔ مدراس کے ذمہ داروں کے مطابق موجودہ تعلیمی سیشن ختم ہونے میں صرف ایک ماہ باقی رہ گیا ہے۔ ایسی صورت میں ہاسٹل میں رہنے والے طلبا کی حاضری فی الحال نہیں ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے بیشتر طلبا دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
دوران تعلیم وہ ہاسٹل میں ہی مقیم رہتے ہیں۔ اس صورتحال سے مدارس کے ذمہ دار کافی مایوس ہیں۔ کورونا وبا کی وجہ سے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن سے تعلیمی نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔

مدرسہ عربیہ خیر المدارس کے صدر مدرس مولانا محمد قاسمی نے کہا کہ مدرسہ میں ہاسٹل کھولنے کے حوالے سے گائیڈلائن جاری کی گئی ہے۔گائیڈ لائن میں صفائی ستھرائی اور سماجی دوری برقراری کے بارے میں ہدایت دی گئی ہے۔ہم نے گائیڈ لائن کے مطابق ہاسٹل میں سینیٹائزر اور تھرمل اسکریننگ کا بھی انتظام کر لیا ہے، لیکن دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے کی وجہ سے بچے ہاسٹل نہیں آئے ہیں۔
گائیڈ لائن کے مطابق مدارس عربیہ کے طالب علموں کو مدرسہ آنے کے لئے والدین سے اجازت نامہ بھی لیا جارہا ہے۔
مدرسہ عربیہ خیر المدارس کے استاد مولانا شمشاد احمد نے بتایا کہ بچوں کے مدرسہ میں داخل ہونے سے پہلے انہیں سینیٹائزر دیا جاتا ہے اور ان کی درجہ حرارت کی بھی جانچ کی جاتی ہے۔ساتھ میں روزانہ ہم بچوں کے درجہ حرارت کو ایک نوٹ بھی کرتے ہیں، جس کے بعد ہی انہیں اندر داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے۔