ETV Bharat / state

'سی اے اے اور این آر سی صرف سیاسی ہتھکنڈہ' - لکھنؤ میں رہائی منچ

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں رہائی منچ نے کہا کہ بی جے پی کا مقصد 'سی اے اے' کو نافذ کر کے بڑے کارپوریٹ گھرانوں کو مفت میں مزدور مہیا کروانا ہے۔ اس قانون سے صرف مسلمانوں کو پریشانی نہیں ہوگی بلکہ لاکھوں ہندوں کو بھی بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ قانون صرف 'ووٹ بینک' کی سیاست کے خاطر لایا گیا ہے۔

'سی اے اے اور این آر سی صرف سیاسی ہتھکنڈہ'
'سی اے اے اور این آر سی صرف سیاسی ہتھکنڈہ'
author img

By

Published : Feb 17, 2021, 2:27 PM IST

رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ انہیں لگتا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون مسئلے پر سرکار 'بیک فوٹ' پر جا چکی ہے، لیکن پہلے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور اب وزیر داخلہ امت شاہ کے بیانات کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ بی جے پی اپنے قدم واپس نہیں لے گی۔ بی جے پی حکومت کا کہنا ہے کہ "کورونا وائرس کا اثر کم ہوتے ہی ملک میں شہرت ترمیمی قانون کو نافذ کیا جائے گا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ سرکار کی منشا مسلمانوں کو پریشان کرنے کی ہے اور مسلمانوں کے نام پر عوام کو پریشان کرنا ہے۔ اس قانون سے صرف مسلمانوں کو پریشانی نہیں ہوگی بلکہ لاکھوں ہندوں کو بھی بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ ہر شہری کو اپنی شہریت ثابت کرنی ہوگی، جو آسان نہیں ہے۔

'سی اے اے اور این آر سی صرف سیاسی ہتھکنڈہ'
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران بڑی کمپنیوں کے مالکان نے بی جے پی کو اقتدار میں لانے کے لئے پانی کی طرح پیسہ بہایا ہے لہذا سرکار بھی انہی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے اس طرح کے قانون نافذ کر رہی ہے۔ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی سیاسی ہتھکنڈہ ہے۔ اس کے ذریعے بی جے پی ہندو مسلم اتحاد کو کمزور کر کے اپنا پرچم بلند کرنا چاہتی ہے۔ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے ایک بیان میں صاف کہا کہ کوئی بھی سرکار ہو ووٹ بینک کی سیاست کرتی ہے۔"ایک طرف مہاجروں سے کہتی ہے کہ ہم تمہاری مدد کریں گے، تم لوگوں کو کہیں جانے کی ضرورت نہیں۔ وہیں دوسری جانب مقامی لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ باہری لوگوں کو ملک سے نکال دیا جائے گا۔" اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی ہو یا کانگریس دونوں ہی پارٹیاں ووٹ بینک کی سیاست کرتی ہیں۔ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ "کانگریس سیکولر بن کر مسلمانوں کا ووٹ حاصل کر کے کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچاتی ہے، وہیں بی جے پی ہندوؤں کا ووٹ لے کر بڑے کاروبار کو مالا مال کر رہی ہے لہذا سی اے اے اور این آر سی صرف ووٹ بینک کی سیاست ہے۔"رہائی منچ کے صدر نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ ہندوں کو بھی اپنی شہریت ثابت کرنی ہوگی۔ اگر وہ لوگ بھارت کے شہری ہونے کا ثبوت پیش نہیں کر پائیں تو یہ کیسے ثابت کریں گے کہ ہم لوگ پاکستان، بنگلہ دیش یا افغانستان سے بھارت آئے تھے؟

رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ انہیں لگتا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون مسئلے پر سرکار 'بیک فوٹ' پر جا چکی ہے، لیکن پہلے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور اب وزیر داخلہ امت شاہ کے بیانات کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ بی جے پی اپنے قدم واپس نہیں لے گی۔ بی جے پی حکومت کا کہنا ہے کہ "کورونا وائرس کا اثر کم ہوتے ہی ملک میں شہرت ترمیمی قانون کو نافذ کیا جائے گا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ سرکار کی منشا مسلمانوں کو پریشان کرنے کی ہے اور مسلمانوں کے نام پر عوام کو پریشان کرنا ہے۔ اس قانون سے صرف مسلمانوں کو پریشانی نہیں ہوگی بلکہ لاکھوں ہندوں کو بھی بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ ہر شہری کو اپنی شہریت ثابت کرنی ہوگی، جو آسان نہیں ہے۔

'سی اے اے اور این آر سی صرف سیاسی ہتھکنڈہ'
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران بڑی کمپنیوں کے مالکان نے بی جے پی کو اقتدار میں لانے کے لئے پانی کی طرح پیسہ بہایا ہے لہذا سرکار بھی انہی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے اس طرح کے قانون نافذ کر رہی ہے۔ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی سیاسی ہتھکنڈہ ہے۔ اس کے ذریعے بی جے پی ہندو مسلم اتحاد کو کمزور کر کے اپنا پرچم بلند کرنا چاہتی ہے۔ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے ایک بیان میں صاف کہا کہ کوئی بھی سرکار ہو ووٹ بینک کی سیاست کرتی ہے۔"ایک طرف مہاجروں سے کہتی ہے کہ ہم تمہاری مدد کریں گے، تم لوگوں کو کہیں جانے کی ضرورت نہیں۔ وہیں دوسری جانب مقامی لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ باہری لوگوں کو ملک سے نکال دیا جائے گا۔" اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی ہو یا کانگریس دونوں ہی پارٹیاں ووٹ بینک کی سیاست کرتی ہیں۔ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ "کانگریس سیکولر بن کر مسلمانوں کا ووٹ حاصل کر کے کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچاتی ہے، وہیں بی جے پی ہندوؤں کا ووٹ لے کر بڑے کاروبار کو مالا مال کر رہی ہے لہذا سی اے اے اور این آر سی صرف ووٹ بینک کی سیاست ہے۔"رہائی منچ کے صدر نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ ہندوں کو بھی اپنی شہریت ثابت کرنی ہوگی۔ اگر وہ لوگ بھارت کے شہری ہونے کا ثبوت پیش نہیں کر پائیں تو یہ کیسے ثابت کریں گے کہ ہم لوگ پاکستان، بنگلہ دیش یا افغانستان سے بھارت آئے تھے؟
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.