ETV Bharat / state

Notice To Dargah Khamman Peer لکھنؤ کے کھمن پیر درگاہ سمیت نو مندروں کو نوٹس

لکھنؤ کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر واقع درگاہ کھمن انتظامیہ اور اسٹیشن کیمپس میں موجود 9 مندروں کو لکھنؤ ریلوے انتظامیہ نے نوٹس جاری کرکے دستاویزات طلب کیا ہے۔

author img

By

Published : Jan 28, 2023, 7:03 AM IST

Notice To Dargah Khamman Peer
Notice To Dargah Khamman Peer
لکھنؤ کے کھمن پیر درگاہ سمیت 9 مندروں کو نوٹس

لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر واقع درگاہ کھمن پیر انتظامیہ کو لکھنؤ ریلوے انتظامیہ نے نوٹس جاری کر کے درگاہ سے متعلق دستاویزات طلب کیا ہے۔ ریلوے نے یہ نوٹس نہ صرف درگاہ کو جاری کیا ہے بلکہ اسٹیشن کیمپس میں موجود 9 مندروں کو بھی جاری کر کے دستاویزات طلب کیا ہے اور متعینہ مدت تک جواب دینے کو کہا ہے۔ اس نوٹس سے ایک طرف جہاں درگاہ کے لوگ عدم اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں وہیں مندر کے ذمہ داران بھی ریلوے کے اس نوٹس پر فکرمند ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے درگاہ انتظامیہ کے ذمہ داروں نے بتایا کہ درگاہ تقریباً ساڑھے نو سو برس قدیم ہے۔ درگاہ اس وقت سے ہے جب اسٹیشن کا وجود بھی نہیں تھا ایسے میں اسٹیشن انتظامیہ کا جواب طلب کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نوٹس کے جواب دینے کی پوری تیاری جاری ہے۔ سنی وقف بورڈ میں بھی درگاہ درج ہے وہ بھی ریلوے کو اپنے طور سے جواب دے گا۔

واضح رہے کہ ریاست اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے نے تقریباً چار ہزار کی آبادی کو نوٹس جاری کر کے زمین کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ہنگامہ برپا ہوا وہیں عدالت نے زمین کو خالی کرنے کے حکم پر روک لگادیا تھا تاہم چار باغ ریلوے نے درگاہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عقیدت مند اتراکھنڈ کے معاملے سے بھی اسے جوڑ کے دیکھ رہے ہیں۔ نمائندہ ای ٹی وی بھارت کو ریلوے کے ملازم نے یہ بات بتائی کہ چار باغ ریلوے اسٹیشن کا رینوویشن کا کام تیزی سے جاری ہے یہی وجہ ہے کہ ریلوے انتظامیہ کیمپس میں موجود مندر اور درگاہ کی قانونی حیثیت جاننا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Lucknow Railway Station Urdu Name: لکھنؤ کے شہید اسمارک پارک کا نام اردو میں درست کیا گیا

لکھنؤ کے کھمن پیر درگاہ سمیت 9 مندروں کو نوٹس

لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر واقع درگاہ کھمن پیر انتظامیہ کو لکھنؤ ریلوے انتظامیہ نے نوٹس جاری کر کے درگاہ سے متعلق دستاویزات طلب کیا ہے۔ ریلوے نے یہ نوٹس نہ صرف درگاہ کو جاری کیا ہے بلکہ اسٹیشن کیمپس میں موجود 9 مندروں کو بھی جاری کر کے دستاویزات طلب کیا ہے اور متعینہ مدت تک جواب دینے کو کہا ہے۔ اس نوٹس سے ایک طرف جہاں درگاہ کے لوگ عدم اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں وہیں مندر کے ذمہ داران بھی ریلوے کے اس نوٹس پر فکرمند ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے درگاہ انتظامیہ کے ذمہ داروں نے بتایا کہ درگاہ تقریباً ساڑھے نو سو برس قدیم ہے۔ درگاہ اس وقت سے ہے جب اسٹیشن کا وجود بھی نہیں تھا ایسے میں اسٹیشن انتظامیہ کا جواب طلب کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نوٹس کے جواب دینے کی پوری تیاری جاری ہے۔ سنی وقف بورڈ میں بھی درگاہ درج ہے وہ بھی ریلوے کو اپنے طور سے جواب دے گا۔

واضح رہے کہ ریاست اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے نے تقریباً چار ہزار کی آبادی کو نوٹس جاری کر کے زمین کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ہنگامہ برپا ہوا وہیں عدالت نے زمین کو خالی کرنے کے حکم پر روک لگادیا تھا تاہم چار باغ ریلوے نے درگاہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عقیدت مند اتراکھنڈ کے معاملے سے بھی اسے جوڑ کے دیکھ رہے ہیں۔ نمائندہ ای ٹی وی بھارت کو ریلوے کے ملازم نے یہ بات بتائی کہ چار باغ ریلوے اسٹیشن کا رینوویشن کا کام تیزی سے جاری ہے یہی وجہ ہے کہ ریلوے انتظامیہ کیمپس میں موجود مندر اور درگاہ کی قانونی حیثیت جاننا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Lucknow Railway Station Urdu Name: لکھنؤ کے شہید اسمارک پارک کا نام اردو میں درست کیا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.