ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو میں کورونا وائرس کا اثر بڑھتا جارہا ہے جس کے سبب سختی سے لاک ڈاؤن پر عمل کروایا جا رہا ہے تا ہم اس وجہ سماج کے غریب اور مزدور طبقہ کی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے۔
گرمی کے موسم میں بازار صراحی اور مٹکوں سے بھرے رہتے تھے لیکن اس بار تلاش کرنے پر بھی مشکل سے دیکھنے کو مل رہے ہیں اس کی وجہ صاف ہے،لاک ڈاؤن نافذ۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کے دوران دکاندار نے بتایا کہ 'ابھی تک پانچ سے چھ گاڑی سامان آ جاتا تھا لیکن اس بار صرف ایک گاڑی ہی سامان آ سکا۔
انہوں نے بتایا کہ 'یہ سامان ہم نے نہیں منگوایا بلکہ کمہار نے اپنی مرضی سے بھجوایا ہے کیونکہ انہیں بھی پیسوں کی سخت ضرورت ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کے دوران سبھی لوگ بیروزگار ہوگئے ہیں۔
دکاندار نے مزید کہا کہ 'ابھی تک ہمارا ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے کا نقصان ہو چکا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ہر روز ایک سے دو گھنٹے کے لیے لاک ڈاؤن میں رعایت دے تاکہ سامان بازار میں آ سکے اور عوام اسے خرید سکیں ورنہ ہم لوگ بھوکے مر جائیں گے۔
اروند نامی مزدور نے بتایا کہ 'پہلے، دو تین سو روپے روزانہ کی آمدنی ہو جاتی تھی لیکن اب مشکل سے گزارا ہو رہا ہے۔
اگر ضلع انتظامیہ ہر روز کچھ گھنٹوں کی رعایت دے تو جو غریب لوگ ہیں، ان کا سامان بازار میں پہنچ سکے اور ضرورت مند اسے خرید سکیں تاکہ سماج کے غریب طبقے کو مزید پریشانی نہ اٹھانی پڑے۔