اتر پردیش: لکھنئو پولیس نے لولو مال میں نماز پڑھنے کے الزام میں اندرا نگر کے محمد ریحان، لکھیم پور کھیری کے الطاف خان، خرم نگر کے محمد لقمان اور سیتا پور کے نعمان کو گرفتار کیا ہے۔ واضح رہے کہ 13 جولائی کو لولو مال میں بغیر اجازت کے نماز ادا کرتے ہوئے 8 نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس کے بعد یہ معاملہ ملک گیر سطح پر موضوع بحث بن گیا اور سخت گیر ہندو تنظیموں نے لولو مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی بات کہی۔ لولو مال افتتاح کے بعد سے ہی تنازعات کا شکار ہے، مال کے ایک حصے میں نماز پڑھنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہندو تنظیموں کی جانب سے کہا گیا کہ ہمیں بھی مال میں ہنومان چالیسا پڑھنے دیا جائے۔
وہیں دوسری جانب 'لولو مال' میں پریاگ راج کے مہنت پرم ہنس داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے لیکن پولیس نے انہیں روک کر واپس بھیج دیا اس دوران مہنت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'لولو مال کی شُدھی کرن کے لیے آیا تھا اس کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ منتر پڑھوں گا تو مال شُدھ ہوجائے گا۔
اس درمیان اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اپنے بیان میں کہا کہ لولو مال کو غیر ضروری بیانات کے ذریعہ سیاست کا اڈہ بنایا جارہا ہے یہ نہیں ہونا چاہیے۔ اس کے لیے احتجاج کرنے والوں کے خلاف پولیس انتظامیہ سخت کارروئی کرے۔ لکھنؤ انتظامیہ سے بار بار کہا گیا ہے کہ اس حوالے سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرقہ وارانہ ماحول بنانے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: LuLu Mall Controversy: لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو وائرل