ETV Bharat / state

Madarsa E Learning App مدرسہ ای لرننگ ایپ صرف حکومت کا فریب تھا، اب تک طلبا اس ایپ سے محروم - Madrasah e learning app was only a decep

اترپردیش حکومت کی جانب سے مدرسہ ای لرننگ ایپ اپلیکیشن لانچ کرنے سے بہت سے طلبا کو آس و امید ہوگئی تھی کہ اب مفت میں کتابوں کے ساتھ اچھے تعلیمی مواد میسر ہوں گے اور لاکھوں طلبا و طالبات کو حوصلہ ملا تھا کہ نہ صرف ان کو مفت میں کتابیں فراہم ہوں گی بلکہ دیگر سہولیات بھی موجود ہوں گی لیکن آج تقریباً تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں۔ مدرسہ ای لرننگ اپلیکیشن نہ ہی گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور نہ ہی دیگر پلیٹ فارمس پر موجود ہے۔ UP Madarsa E Learning Application

Madarsa E Learning App
Madarsa E Learning App
author img

By

Published : Oct 1, 2022, 11:57 AM IST

لکھنؤ: اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ اور ریاستی اقلیتی فلاح کے کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ سمیت وزیر مملک دانش ازاد انصاری نے 5 جولائی 2022 کو مدرسہ ای لرننگ اپلیکیشن UP Madarsa E Learning Application کا افتتاح کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ مدرسہ تعلیم میں یہ اپلیکیشن انقلاب برپا کرنے کرے گا۔ اس سے نہ صرف غریب بچوں کو کتاب اور اچھے مواد فراہم کیے جائیں گے بلکہ دیگر سہولیات بھی اسی اپلیکیشن پر موجود ہوگی لیکن آج تقریباً 3 ماہ مکمل ہونے کو ہیں یہ اپلیکیشن اب تک نہ گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور نہ ہی مدرسہ پورٹل پر اس حوالے سے کوئی لنک ہے جس سے مدرسہ کے طلبہ و طالبات اس ایپلیکیشن سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ ایسے میں مدرسہ کے طلباء و طالبات کا کہنا ہے کہ حکومت اور مدرسہ بورڈ نے ہم لوگوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ Madrasah e learning app was only a deception of the government till now students are deprived of this app

مدرسہ ای لرننگ ایپ صرف حکومت کا فریب تھا اب تک طلبا اس ایپ سے محروم

یہ بھی پڑھیں:

ای ٹی وی بھارت نے اس پورے معاملے پر لکھنؤ کے مدرسہ شیخ العالم صابریہ چشتیہ کے طلبا سے بات چیت کیا جہاں پر طلبہ نے برجستہ کہا کہ جب اس اپلیکیشن کے حوالے سے معلوم ہوا تھا تو بہت آس و امید ہوگئی تھی کہ اب مفت میں کتابوں کے ساتھ اچھے تعلیمی مواد میسر ہوں گے اور لاکھوں طلبا و طالبات کو حوصلہ ملا تھا کہ نہ صرف ان کو مفت میں کتابیں فراہم ہوں گی بلکہ دیگر سہولیات بھی موجود ہوگی لیکن آج تقریباً تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں۔ مدرسہ ای لرننگ اپلیکیشن نہ ہی گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور نہ ہی دیگر پلیٹ فارمس پر موجود ہے جس کے ذریعے موبائل میں انسٹال کرکے اس سے فائدہ حاصل کیا جا سکے۔

طالب علم سہیل اشرفی بتاتے ہیں کہ اس اپلیکیشن کے سلسلے میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اس پر این سی ای آر ٹی کی تمام کتابیں موجود ہوگی جس سے طلبہ میں خوشی کا ماحول تھا اب تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں ابھی تک ہم لوگوں کی اس تک رسائی ممکن نہ ہو سکی ہے۔ طالب علم سہیل اشرفی بتاتے ہیں کہ حکومت نے مدرسہ کے طلبا و طالبات کے ساتھ فریب و دھوکہ دہی کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس اپلیکیشن پر مدرسہ بورڈ کام کرے اور طلبہ و طالبات کو آسانی فراہم کرے۔

وہیں طالب علم نقی علی بتاتے ہیں کہ مدرسہ میں پڑھنے والے بیشتر طلبا غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ایسے میں ان کے پاس کتابیں خریدنے کے لیے سرمایہ نہیں ہوتا۔ مدرسہ ای لرننگ ایپ لانچ ہونے کے بعد طلبا میں خوشی کا ماحول تھا اور امید تھی اس سے بڑے پیمانے پر مدرسہ کے طلباء کو فائدہ حاصل ہوگا لیکن ایسا نہ ہوا ہم سبھی حکومت اور مدرسہ بورڈ کے اس رویہ سے بہت مایوس ہیں، اب تک تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں لیکن مدرسہ بورڈ نے اس پر کوئی کام نہیں کیا۔ یہ اپلیکشن نہ ہی گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور نہ ہی دیگر پلیٹ فارم پر جو اسے ڈاؤن لوڈ کر سکیں۔

جن لوگوں نے اسے پہلے ہی ڈاؤن لوڈ کیا تھا ان کا کہنا ہے کہ اپلیکیشن میں تعلیمی مواد نہیں ہیں۔ کتابیں موجود نہیں ہیں۔ لہٰذا مدرسہ بورڈ کو چاہیے کہ اپلیکیشن پر کام کرے مدرسہ کے طلبا و طالبات کو سہولت فراہم کرے۔ اس حوالے سے یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رکن قمر علی سے فون پر بات چیت ہوئی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مدرسہ ای لرنگ اپلیکیشن تمام ذمہ دار افراد کی موجودگی میں لانچ کیا گیا تھا اور اس کا مقصد تھا مدرسہ کے طلباء و طالبات کو بہتر سہولیات فراہم کرنا۔

انہوں نے کہا کہ اس کی ذمہ داری مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار جگ موہن سنگھ کو دی گئی تھی اب تک کی کیا پیش رفت ہوئی اور کیا صورتحال ہے اس بارے میں نہیں معلوم۔ تاہم اگر مدرسہ ای لرننگ ایپ گوگل پلے اسٹور یا دیگر پلیٹ فارم پر نہیں ہے تو یہ وزیر اعلیٰ کے حکم کی خلاف ورزی ہے اس پر کارروائی کی جائے گی۔ وہیں جب مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرار جگموہن سنگھ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔
واضح رہے کہ کہ اتر پردیش میں حکمران جماعت بی جے پی کے اقلیتی وزیر دھرم پال سنگھ و دانش آزاد انصاری نے گزشتہ روز لوک بھون میں حکومت کی 6 ماہ کی حصولیابی پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ ای لرننگ اپلیکیشن کو بڑی حصولیابی قرار دیا تھا لیکن اس کی حالت زار ایسی ہے کہ نہ ہی اب تک یہ مدرسہ کے طلباء کے پاس پہنچ سکا ہے اور نہ ہی اس سے کوئی فائدہ حاصل ہوا ہے۔ اس پر کوئی کام ہوتا ہے یا نہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

لکھنؤ: اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ اور ریاستی اقلیتی فلاح کے کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ سمیت وزیر مملک دانش ازاد انصاری نے 5 جولائی 2022 کو مدرسہ ای لرننگ اپلیکیشن UP Madarsa E Learning Application کا افتتاح کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ مدرسہ تعلیم میں یہ اپلیکیشن انقلاب برپا کرنے کرے گا۔ اس سے نہ صرف غریب بچوں کو کتاب اور اچھے مواد فراہم کیے جائیں گے بلکہ دیگر سہولیات بھی اسی اپلیکیشن پر موجود ہوگی لیکن آج تقریباً 3 ماہ مکمل ہونے کو ہیں یہ اپلیکیشن اب تک نہ گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور نہ ہی مدرسہ پورٹل پر اس حوالے سے کوئی لنک ہے جس سے مدرسہ کے طلبہ و طالبات اس ایپلیکیشن سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ ایسے میں مدرسہ کے طلباء و طالبات کا کہنا ہے کہ حکومت اور مدرسہ بورڈ نے ہم لوگوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ Madrasah e learning app was only a deception of the government till now students are deprived of this app

مدرسہ ای لرننگ ایپ صرف حکومت کا فریب تھا اب تک طلبا اس ایپ سے محروم

یہ بھی پڑھیں:

ای ٹی وی بھارت نے اس پورے معاملے پر لکھنؤ کے مدرسہ شیخ العالم صابریہ چشتیہ کے طلبا سے بات چیت کیا جہاں پر طلبہ نے برجستہ کہا کہ جب اس اپلیکیشن کے حوالے سے معلوم ہوا تھا تو بہت آس و امید ہوگئی تھی کہ اب مفت میں کتابوں کے ساتھ اچھے تعلیمی مواد میسر ہوں گے اور لاکھوں طلبا و طالبات کو حوصلہ ملا تھا کہ نہ صرف ان کو مفت میں کتابیں فراہم ہوں گی بلکہ دیگر سہولیات بھی موجود ہوگی لیکن آج تقریباً تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں۔ مدرسہ ای لرننگ اپلیکیشن نہ ہی گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور نہ ہی دیگر پلیٹ فارمس پر موجود ہے جس کے ذریعے موبائل میں انسٹال کرکے اس سے فائدہ حاصل کیا جا سکے۔

طالب علم سہیل اشرفی بتاتے ہیں کہ اس اپلیکیشن کے سلسلے میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اس پر این سی ای آر ٹی کی تمام کتابیں موجود ہوگی جس سے طلبہ میں خوشی کا ماحول تھا اب تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں ابھی تک ہم لوگوں کی اس تک رسائی ممکن نہ ہو سکی ہے۔ طالب علم سہیل اشرفی بتاتے ہیں کہ حکومت نے مدرسہ کے طلبا و طالبات کے ساتھ فریب و دھوکہ دہی کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس اپلیکیشن پر مدرسہ بورڈ کام کرے اور طلبہ و طالبات کو آسانی فراہم کرے۔

وہیں طالب علم نقی علی بتاتے ہیں کہ مدرسہ میں پڑھنے والے بیشتر طلبا غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ایسے میں ان کے پاس کتابیں خریدنے کے لیے سرمایہ نہیں ہوتا۔ مدرسہ ای لرننگ ایپ لانچ ہونے کے بعد طلبا میں خوشی کا ماحول تھا اور امید تھی اس سے بڑے پیمانے پر مدرسہ کے طلباء کو فائدہ حاصل ہوگا لیکن ایسا نہ ہوا ہم سبھی حکومت اور مدرسہ بورڈ کے اس رویہ سے بہت مایوس ہیں، اب تک تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں لیکن مدرسہ بورڈ نے اس پر کوئی کام نہیں کیا۔ یہ اپلیکشن نہ ہی گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور نہ ہی دیگر پلیٹ فارم پر جو اسے ڈاؤن لوڈ کر سکیں۔

جن لوگوں نے اسے پہلے ہی ڈاؤن لوڈ کیا تھا ان کا کہنا ہے کہ اپلیکیشن میں تعلیمی مواد نہیں ہیں۔ کتابیں موجود نہیں ہیں۔ لہٰذا مدرسہ بورڈ کو چاہیے کہ اپلیکیشن پر کام کرے مدرسہ کے طلبا و طالبات کو سہولت فراہم کرے۔ اس حوالے سے یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رکن قمر علی سے فون پر بات چیت ہوئی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مدرسہ ای لرنگ اپلیکیشن تمام ذمہ دار افراد کی موجودگی میں لانچ کیا گیا تھا اور اس کا مقصد تھا مدرسہ کے طلباء و طالبات کو بہتر سہولیات فراہم کرنا۔

انہوں نے کہا کہ اس کی ذمہ داری مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار جگ موہن سنگھ کو دی گئی تھی اب تک کی کیا پیش رفت ہوئی اور کیا صورتحال ہے اس بارے میں نہیں معلوم۔ تاہم اگر مدرسہ ای لرننگ ایپ گوگل پلے اسٹور یا دیگر پلیٹ فارم پر نہیں ہے تو یہ وزیر اعلیٰ کے حکم کی خلاف ورزی ہے اس پر کارروائی کی جائے گی۔ وہیں جب مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرار جگموہن سنگھ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔
واضح رہے کہ کہ اتر پردیش میں حکمران جماعت بی جے پی کے اقلیتی وزیر دھرم پال سنگھ و دانش آزاد انصاری نے گزشتہ روز لوک بھون میں حکومت کی 6 ماہ کی حصولیابی پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ ای لرننگ اپلیکیشن کو بڑی حصولیابی قرار دیا تھا لیکن اس کی حالت زار ایسی ہے کہ نہ ہی اب تک یہ مدرسہ کے طلباء کے پاس پہنچ سکا ہے اور نہ ہی اس سے کوئی فائدہ حاصل ہوا ہے۔ اس پر کوئی کام ہوتا ہے یا نہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.