اکتوبر 31 کو سردار ولبھ بھائی پٹیل کا یوم پیدائش منایا جاتا ہے۔ اس دن کو حکومت نے قومی اتحاد کے طور پر بھی منانے کا اعلان کیا ہے۔
اتر پردیش حکومت پہلی بار سردار ولبھ بھائی پٹیل کی زندگی کی مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے لکھنؤ میں جھانکیاں نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے دو جھانکی محکمہ سیاحت ایک محکمہ اطلاعات و نشریات ،ایک لکھنؤ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایک ارم سوسائٹی کے ساتھ متعدد نجی کالجز کے ذریعے درجنوں جھانکیاں تیار کی گئی ہیں۔
نیم سرکاری امداد یافتہ نجی کالج کے اعلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کی 26 جنوری کو بھی حکومت کی جانب سے جھانکیاں نکالی جاتی ہیں تاہم اس پر جو رقم خرچ ہوتی ہے، حکومت اس کے مکمل اخراجات نہیں دیتی ہے۔
31 اکتوبر کو پہلی بار جھانکی نکالنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ جھانکیاں تین سے چار دن میں تیار کی گئی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ایک جھانکی پر تقریباً تین لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے اور یہ خرچ نجی کالجز اپنے طور سے برداشت کرتے ہیں۔
حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی بھی امداد کا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا گیا ہے۔ ایک طرف نجی کالجز کووڈ اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے سخت متاثر ہیں تو دوسری طرف حکومت کا یہ فرمان ان پر کسی بوجھ سے کم نہیں ہے۔ تاہم کالجز کے ذمہ دار حکومت پر کوئی بھی سوال کرنے سے کتراتے ہیں۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک کالج کے ذمہ دار نے بتایا کہ اگر حکومت سے بجٹ کا مطالبہ کریں گے تو ہمارے حب الوطنی پر سوال کیا جائے گا۔ اس وجہ سے اس فرمان کی صرف تعریف کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 31 اکتوبر 1875 کو سردار ولبھ بھائی پٹیل کی پیدائش ہوئی تھی۔ انھوں نے ریاست حیدر آباد سمیت 562 ریاستوں کو بھارت میں شامل کرایا تھا۔