رواں ہفتے لکھنؤ کی عدالت نے اتر پردیش پولیس کی ایک عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ دراصل اتر پردیش پولیس نے عدالت میں درخواست دیا تھا کہ سماجی کارکن صدف جعفر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، اس کے تحت جیل سے ضمانت پر رہا ہوئی تھیں۔ اس ضمانت کو رد کر کے دوبارہ جیل بھیجا جائے لیکن عدالت نے یوپی پولیس کی درخواست کو منسوخ کردیا ہے۔
اس معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ہے کانگریس رہنما صدف جعفر نے کہا کہ عدالت نے یہ بہت بڑی راحت دی ہے۔ اتر پردیش کی حکومت نے سی اے اے مظاہرین کی تصویر لکھنؤ کے چوراہوں پر لگایا تھا، جس پر ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے اس کو ہٹانے کا حکم دیا تھا لیکن اترپردیش حکومت نے عدالت عظمیٰ کا رخ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو حکومت 5 لاکھ روپے دے: کانگریس
انہون نے بتایا کہ اس کے بعد مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کر جیل بھیج دیا گیا تھا۔ کچھ دنوں تک جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہائی ملی، لیکن اب اتر پردیش پولیس نے عدالت میں کہا ہے کہ اس ضمانت کو منسوخ کر دیا جائے لیکن عدالت نے یوپی پولیس کی درخواست کو مسترد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم، غریب اور مزدور کسان کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ خواتین کی حفاظت پر مسلسل سوال کریں گے۔ ہمارے خلاف حکومت جو بھی قدم اٹھائےگی۔ ہم اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔