ریاست اتر پردیش کے شہر بارہ بنکی سمیت اطراف میں لچھوں کی خاص اہمیت ہوتی ہے، سحری میں ہر گھر میں اس کا استعمال ہوتا ہے اس کی وجہ سے لچھے کے کاروباری بہتر منافع کماتے تھے لیکن اس دفعہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لچھے کے کاروبار سے جڑے تمام افراد متاثر ہوئے ہیں، ساتھ بازار میں لچھے بھی باآسانی دستیاب نہیں ہو رہے ہیں۔
بارہ بنکی کے پیر بٹاون محلے میں محمد عرفان اور محمد رضوان سمیت 6 تا 7 افراد رمضان کے مہینے میں لچھے بناتے تھے اور تمام شہر میں لچھوں کی سپلائی ہوتی تھی۔
لیکن اس مرتبہ ان لچھے کاروباریوں کا چولہا تک نہیں جلا ہے، رمضان میں ایک کاریگر 2 سے ڈھائی کُنٹھل لچھے بناکر فروخت کرتا تھا اور اس سے اس کی اتنی کمائی ہوجاتی ہے کہ وہ پانچ تا چھ مہینے آسانی سے گزار سکتا ہے۔
اس کاروبار میں مالکان کے علاوہ کاریگر اور دوکاندار بھی بہتر کمائی کرتے تھے، لچھے بنانے والے کاریگر کانپور اور اس کے اطراف سے آتے تھے اور فٹکر دوکاندار انہیں فروخت کرتے تھے۔
لیکن اس دفعہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں لچھے نہیں بنائے جا رہے ہیں، کچھ فٹکر دوکاندار کہیں نہ کہیں سے لچھے لاکر فروخت کر رہے ہیں لیکن یہ بآسانی دستیاب نہیں ہیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے لچھوں کا کاروبار اور اس سے جڑے افراد مزید متاثر ہوئے ہیں۔