لاک ڈاؤن کے دوران دہلی، نوئیڈا، غازی آباد اور اتر پردیش کے سرحدی علاقے سے خصوصی بسوں کے ذریعہ دارالحکومت لکھنؤ پہنچے لوگوں کی یہاں کی سڑکوں پر زبردست بھیڑ لگ گئی۔ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس افسران کے پیسینے چھوٹ گئے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو دہلی اور اس سے ملحقہ اضلاع سے دارالحکومت لکھنؤ پہنچے تھے اور انہیں اپنے گاؤں اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں جانا تھا۔
حکومت کا ارادہ تھا کہ دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے ان غریب مزدوروں کو ان کے گھر لایا جاسکے۔ جس کے بعد انتظامیہ اورافسران مستعد رہنا چاہئے تھا، لیکن جیسے ہی یہ بسیں ان مسافروں کے ساتھ دارالحکومت لکھنؤ پہنچی، تومسافروں کا ہجوم سڑکوں پر نظر آنے لگی۔ جس کو سنبھالنے میں پورا محکمہ پولیس لگ گئی، لیکن یہ کنٹرول سے باہرہوتا گیا اور
یہاں کی سڑکوں پر گھنٹوں ہجوم لگا رہا۔
وہیں نوئیڈا غازی آباد اور اتر پردیش کے سرحدی اضلاع سے دارالحکومت لکھنؤ پہنچنے والے ان مسافروں کو بھی بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جہاں، اس کورونا وائرس کے خوف کے درمیان لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں آنا پڑا، وہیں لوگوں کو کھانے پینے اور سفر کرنے میں بھی بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
حالانکہ لکھنؤ پولیس نے لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور تمام لوگوں کو کورونا وائرس سے باہم آگاہ کیا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں نہ آئیں، پھلوں اور کھانے کی اشیاء بھی فراہم کیں۔